Aaj News

جمعہ, دسمبر 27, 2024  
24 Jumada Al-Akhirah 1446  

امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے قافلے پر خودکش حملہ

ژوب میں ہونے والے حملے میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق محفوظ رہے
اپ ڈیٹ 19 مئ 2023 10:23pm
فوٹو ــ اسکرین گریب
فوٹو ــ اسکرین گریب

بلوچستان کے شہر ژوب میں جماعت اسلامی کے قافلے کے قریب خودکش حملہ ہوا ہے۔

ژوب میں امیرجماعت اسلامی سراج الحق کے قافلے کے قریب زور دار دھماکا ہوا ہے۔ تاہم خوش قسمتی سے سراج الحق محفوظ رہے۔

پولیس کے مطابق خود کش حملہ آور نے سراج الحق کے قافلے کے قریب آکر خود کو اڑانے کی کوشش کی لیکن خود کش بمبار کی جیکٹ مکمل طور پر پھٹ نہ سکی۔

حملے کے بعد بمبار شدید زخمی حالت میں زمین پر گرا اور پھر ہلاک ہوگیا۔ کہا جارہا ہے کہ خود کش بمبار کی جیکٹ میں 8 کلو تک بارودی مواد موجود تھا۔

سراج الحق کے قافلے کے قریب جس وقت حملہ ہوا اس وقت کارکنوں کی بڑی تعداد بھی وہاں موجود تھی۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار دھماکے کے فورا بعد جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو ژوب میں جلسے سے خطاب کرنا تھا اس کے علاوہ سراج الحق کو مولانا ہدایت اللہ کی ضمانت ہونے پر ان سے اظہار یکجہتی کے لئے بھی جانا تھا۔

جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما لیاقت بلوچ نے آج نیوز سے گفتگو میں کہا کہ سراج الحق کی گاڑی کے قریب ہی دھماکا ہوا تاہم امیر جماعت اسلامی محفوظ رہے۔ بتایا جارہا ہے کہ دھماکے میں 9 کے قریب افراد زخمی ہوئے جس میں سے چار افراد زیادہ زخمی ہوئے۔

انھوں نے کہا کہ سراج الحق پر بڑا حملہ تھا تاہم اللہ نے انھیں محفوظ رکھا ۔ دہشت گردی ملک کے لئے خوفناک شکل اختیار کرگئی ہے۔ قومی ایکشن پلان پر مکمل عمل ہونا چاہیے۔

ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف نے آج نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ سراج الحق محفوظ رہے۔ افسوسناک واقعہ میں کچھ لوگ زخمی ہوئے اور گاڑی کو بھی نقصان پہنچا۔

مذمتی بیانات

ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف کے مطابق صدر عارف علوی نے سراج الحق کو ٹیلی فون کرکے ان کی خیریت دریافت کی۔ اس موقع پر صدر نے کہا کہ الله پاک کا شکر ہے آپ محفوظ رہے۔ جس پر سراج الحق نے جواب دیا کہ الحمداللہ خود کش حملے میں مکمل محفوظ رہا ہوں، موت اور زندگی اللہ کے ہاتھ میں ہے۔

وزیرِ اعظم نے سراج الحق کے قافلے پر خود کش حملے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ شہباز شریف نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت بھی کردی۔

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی نے امیرجماعت اسلامی کے قافلے پر خود کش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ عمران خان نے جماعت اسلامی کے زخمی ورکرز کی صحتیابی کے لیے دعا بھی کی۔

سابق صدر آصف علی زرداری نے سراج الحق کے قافلے کے قریب خود کش حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے کے منصوبہ سازوں کو گرفتار کیا جائے۔

انھوں نے امیر جماعت اسلامی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے حملے کے زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے بھی سراج الحق کے قافلے کے قریب دھماکے کی شدید مذمت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی رہنما پر حملے کا مقصد ملک میں افراتفری کی فضاء پیدا کرنا ہے۔