قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے پر پی ٹی آئی کا ردعمل
قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے پر تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ پرامن مظاہرین کی صفوں میں انتشارپسندوں کے گروہ داخل کیے گئے، ٹھوس حقائق کے بجائے مفروضوں کو فیصلہ سازی کی بنیاد بنانے کی کوششوں کو تباہ کن سمجھتے ہیں۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے پر تحریک انصاف کا ردعمل سامنے آیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ایک ”مخصوص سیاسی بیانیے“ کے غلبے کو تشویش کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، اور ٹھوس حقائق کے بجائے مفروضوں کو فیصلہ سازی کی بنیاد بنانے کی کوششوں کو تباہ کن سمجھتے ہیں۔
تحریک انصاف کے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ قومی ترقی واستحکام آئین کی بالادستی کے فروغ میں ہی مضمر ہیں، ریاست کو عوامی مرضی کے خلاف چلانے کی کوشش نے ہیجان کو پختہ کیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف نے ملک گیر پر امن عوامی رابطہ مہم کا آغاز کیا، اور انتخابات کی راہ ہموار کرنے کی کوششیں کیں، لیکن ملک و قوم کو بدترین فسطائیت کی دلدل میں دھکیل دیا گیا، اور پر امن احتجاج کا آئینی حق استعمال کرنے والے شہریوں کی صفوں میں انتشارپسندوں کے منظّم گروہ داخل کیے گئے، پھر ان گروہوں نے ایسے واقعات رونما کیے جس پر ہر شہری رنجیدہ ہے۔
تحریک انصاف نے اپنے اعلامیے میں مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی فرد فتنہ و انتشار میں کار فرما عناصر کی سرکوبی کے حوالے سے دو رائے نہیں رکھتا، ایک بااختیار عدالتی کمیشن کے ذریعے ان عناصر کی نشاندہی کی ضرورت ہے، محض ناقص معلومات یا تاثرات کی بنیاد پر اقدامات اٹھانا منفی نتائج کی راہ ہموار کرے گا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے خلاف ایک مخصوص قسم کے بیانیے کی تشہیر سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہیں، حکمران گروہ تحریک انصاف کیخلاف ”لندن پلان“ کے تحت طے شدہ شرمناک سیاسی نتائج حاصل کرنا چاہتا ہے، فیئر ٹرائل کے حق کو کسی طور ساقط نہ کیا جائے،عدل و انصاف ہی کو مرکزِ نگاہ رکھا جائے۔
اعلامیہ کے مطابق تحریک انصاف سیاسی اختلافات کے محاذ آرائی کے بجائے گفت و شنید کے ذریعے حل کی سفارش کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، سب سے بڑی سیاسی جماعت کو بزورِ قوت کچلنے کی ریاستی کوششوں کی موجودگی میں اس کے کوئی امکانات نہیں۔
اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا کہ حکومت نہتّے شہریوں کے قاتلوں اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث انتشارپسندوں کی نشاندہی کرے، حکومت ملک بھر میں تحریک انصاف کے کیخلاف جاری بدترین کریک ڈاؤن فوری ختم کرے، اور پی ٹی آئی کیخلاف ریاستی وسائل سے جھوٹا اور گمراہ کن پراپیگنڈہ بند کیا جائے۔
Comments are closed on this story.