سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کیخلاف درخواستوں پر گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری
سپریم کورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کیخلاف درخواستوں پر گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔
سپریم کورٹ کے تین صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل نے وفاق کی جانب سے فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا کرتے ہوئے فل کورٹ تشکیل دینے کی درخواست پر دلائل مکمل کئے۔ اٹارنی جنرل نے پارلیمنٹ کی کارروئی کا ریکارڈ جمع کرانے کی یقین دہانی کرائی۔
مزید کہا گیا کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے بیرسٹر صلاح الدین نے بھی فل کورٹ کی درخواست کی ہے جبکہ فل کورٹ کی درخواستوں پر مزید دلائل یکم جون کو ہوں گے۔
چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 8 رکنی لارجر بینچ عدالتی اصلاحات کیخلاف دائر آئینی درخواستوں کی سماعت کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ پیر کو ہونے والی سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف کیس کی سماعت 3 ہفتے کے لئے ملتوی کردی گئی تھی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے تھے کہ حکومت کی فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا اچھے الفاظ میں نہیں ہے۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 8 رکنی لارجر بینچ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف کیس کی سماعت کی، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس مظاہر نقوی، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شاہد وحید بھی بینچ کا حصہ ہیں۔
Comments are closed on this story.