عمران خان حملہ : سابق سی سی پی او غلام محمود ڈوگر تفتیش کی فائل ساتھ لے گئے
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تفتیش کی فائل سابق سی سی پی او غلام محمود ڈوگر اپنے ساتھ لے گئے۔
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر وزیرآباد میں ہونے والے حملے کی تحقیقات سابق سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کی سربراہی میں بننے والی جے آئی ٹی کررہی تھی، تاہم پی ٹی آئی کی پنجاب میں حکومت ختم ہونے کے بعد نگراں حکومت پنجاب نے واقعے کی تحقیقات کے لئے نئی جے آئی ٹی بنائی تھی، جسے تاحال کیس فائل نہیں مل سکی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تفتیش کی فائل سابق سی سی پی او لاہورغلام محمود ڈوگر ساتھ لے گئے ہیں، نئی جے آئی ٹی نے تفتیش کیلئے کئی بار فائل مانگی، تاہم فائل نہیں ملی اور اسی وجہ سے کیس کی تفتیش بھی شروع نہیں ہوسکی۔
دوسری جانب سابق سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے نئی جے آئی ٹی کو اپنے بیان کے ذریعے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ تفتیش کی فائل نہیں دے سکتا، کیوں کہ یاسمین راشد نے عدالت عالیہ میں رٹ کی ہوئی ہے، جب ہائی کورٹ فیصلہ کرے گا تو فائل دوں گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی جے آئی ٹی آر پی او راولپنڈی خرم علی شاہ کی سربراہی میں بنائی گئی تھی، جس نے انسداد دہشت گردی عدالت سے بھی کیس فائل نہ ملنے پر رجوع کرلیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نئی جے آئی ٹی کا مؤقف ہے کہ تحریک انصاف کے دور میں بننے والی جے آئی ٹی کے ارکان بھی غلام محمود ڈوگر کی تفتیش سے اختلاف کر چکے ہیں، جب کہ خود غلام محمود ڈوگر تین روز قبل ریٹائر ہوچکے ہیں لیکن انہوں ںے کیس فائل جے آئی ٹی کو نہ دی۔
ذرائع جے آئی ٹی کا کہنا ہے کہ سرکاری ملازم ریٹائرمنٹ کے بعد سرکاری فائل یا اہم دستاویز پاس نہیں رکھ سکتا، اہم دستاویز واپس نہ کرنے پر ریاست کی جانب سے مقدمہ درج کرایا جاسکتا ہے۔
Comments are closed on this story.