مودی سرکار کا پلوامہ ڈرامے کی حقیقت کھولنے والے ستیہ پال کو نشان عبرت بنانے کا فیصلہ
مودی سرکار نے پلوامہ ڈرامے کی حقیقت کھولنے والے سابق گورنر جموں و کشمیر ستیہ پال کے خلاف انتقامی کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔
مودی آمریت نے دنیا کی سب سے بڑی (نام نہاد) جمہوریت کا منہ کالا کردیا ہے، اور مودی کے بھارت میں مخالفین کی آوازیں دبانے کے لئے بے شرمی کے سارے ریکارڈ توڑے جارہے ہیں۔
اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو اپنے بدترین ظلم کا نشانہ بنانے والی بھارتی سرکار نے اب پلوامہ ڈرامے کی حقیقت کھولنے والے سابق گورنر جموں و کشمیر ستیہ پال کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ستیہ پال کو پلوامہ ڈرامہ بے نقاب کرنے پر سبق سکھانے کے لیے سی بی آئی متحرک ہوگئی ہے، اور سابق گورنر مقبوضہ جموں و کشمیر کو ایک پرانے کیس میں طلب کرلیا ہے۔
ستیہ پال ملک نے مودی حکومت پر خدشات اور خطرات کا اظہار کیا تھا اور انکشاف کیا تھا کہ مودی انہیں حملے کے بارے بات کرنے سے روکتے تھے، جب کہ نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اجیت دوول بھی انہیں پلوامہ حملے پر بحث سے منع کرتے تھے۔
ستیہ پال نے انکشاف کیا تھا کہ 300 کلوگرام بارودی مواد سے بھری گاڑی کا علاقے میں داخل ہونا سیکیورٹی کی ناکامی تھی، اور پلوامہ حملے کا مقصد الیکشن میں مودی کو جتوانا تھا، واقعے کے وقت مودی سیاسی سرگرمیوں میں مصروف تھے۔
ستیہ پال کی حق گوئی نریندر مودی کے لیے نئی مشکلات کا باعث بنی، اور پھر پلوامہ حملے کے بعد اس پر بات کرنے والوں کو غدار تک قرار دیا گیا۔
بھارتی سرکار نے مودی حکومت کے خلاف بات کرنے پر ستیہ پال کو نشان عبرت بنانے کا فیصلہ کیا ہے، ستیہ پال کے خلاف کارروائی سے ثابت ہو گیا دنیا کی نام نہاد سب سے بڑی جمہوری دراصل سب سے بڑی ”مودی آمریت“ بن چکی ہے۔
Comments are closed on this story.