Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

کراچی کے شہریوں کی آنکھوں سے اوجھل جزیرہ

جزیرے پر تقریبا 20 سے 30 ہزار غریب ماہی گیر آباد ہیں
شائع 21 اپريل 2023 03:39pm

بحیرہ عرب کے سنگم پر واقع روشنیوں کے شہر کراچی کی ساحلی پٹی سے کچھ دورکی مسافت پر ایک جزیرہ آباد ہوکر بھی تمام لوگوں کی آنکھوں سے اوجھل ہے، ساتھ ہی حکومت کی عدم توجہ کی وجہ سے بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہے۔

جزیرے تک پہنچنے کے لیے آپ کو کیماڑی بندرگاہ پرتقریبا 600 روپے میں بوٹ ٹیکسی کرائے پر لینا پڑتی ہے، جو آپ کو صرف 10منٹ میں پانی کے پار بابا آئی لینڈ تک لے جائے گی۔

اس جزیرے پر تقریبا 20 سے 30 ہزارغریب ماہی گیر آباد ہیں، جن میں سے90 فیصد کشتیوں کی مرمت یا جال لگانے کا کام کرتے ہیں۔

یہ جزیرہ مینگرووز کا حصہ ہوا کرتا تھا لیکن حکومت کی عدم توجہ کی وجہ سے اپنی بقاء کیلئے جدوجہد کررہا ہے۔ یہاں کے باسیوں کو صاف پانی کی مناسب فراہمی، کچرا ٹھکانے لگانے کی سہولت اور صحت سے متعلق سہولیات دستیاب نہیں ہیں۔

لیکن جزیرے کی خواتین کو اب ایک چھوٹے سے کلینک تک رسائی حاصل ہے جسے مڈ وائف نیہا منکانی کی جانب سے چلائے جانے والے ’ماما بے بی فنڈ‘ نے کھولا ہے، بابا آئی لینڈ کے علاوہ یہ کلینک شمس پیر اور بھٹ جزائر کی خواتین کو صحت سے متعلق سہولیات فراہم کررہا ہے۔

’ماما بے بی فنڈ‘ کی کوآرڈینیٹر طاہرہ بتاتی ہیں کہ ہماری توجہ خواتین کی صحت اور حاملہ خواتین کی جانب مرکوز ہے جبکہ ہم بچوں کی بھی مدد کرتے ہیں جن کو آئی سی یو کی ضرورت ہوتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بعض اوقات ہمارا عملہ سنگین معاملات سے بھی نمٹتا ہے جن میں خواتین کے اسقاط حمل کے معاملات شامل ہیں اور ایمرجنسی کے وقت ہم خواتین کو لیڈی ڈفرن اسپتال اور کھارادر جنرل اسپتال منتقل کردیتے ہیں جہاں ہمارا عملہ مکمل تعاون کرتا ہے۔

جزیرے پر ایک سب سے بڑے مسئلے کا سامنا ہے، وہ آمد و رفت کا ہے، یہ ادارہ دسمبر میں اپنی پہلی ایمبولینس بوٹ کی شروعات کرنے جارہا اور یہ سروس بابا، بھٹ، اور شمس پیر جزائر کو24/7 مفت فراہم کی جائے گی، جبکہ ایک پُرانی کشتی کی مرمت کرکے اس کواسٹریچر اور آکسیجن کو ساتھ رکھنے کے بنایا ہے۔ اگر یہ کشتی دن میں دو چکر لگائی گی، تو ڈیزل کی ماہانہ قیمت تقریباً 60 ہزار روپے بنتی ہے۔

اس دوران ہی ماما بے بی فنڈ کی جانب سےعید الفطرکے موقع پر بابا آئی لینڈ کی خواتین، بچیوں کو مہندی لگائی گئی، بچوں کے لئے تحفے، چوڑیاں اور کپڑے تقسیم کیے گئے اور انہیں اسٹیشنری کے سامان کے ساتھ ہی کھانے پینے کی اشیاء دی گئیں جس نے بچوں کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیردی۔

karachi

Eidul Fitr

Baba Island