کراچی: تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی گرفتار
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے رہنما علی زیدی کو کراچی میں گرفتار کرلیا گیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے علی زیدی کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے اس کی مذمت کی گئی ہے۔
ترجمان پی ٹی آئی سندھ کے مطابق علی زیدی پی ٹی آئی سندھ سیکریٹریٹ میں تنظیمی عہدیداران سے ملاقات کررہے تھے، سول اور یونیفارم میں ملبوس اہلکاروں نے علی زیدی کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
پی ٹی آئی مرکزی رہنما فواد چوہدری نے ٹوئٹ میں لکھا کہ تحریک انصاف سندھ کے صدر علی زیدی کو بغیر کسی وارنٹ کے گرفتار کیا گیا، ظلم اور جبر کا یہ نظام کسی طور قبول نہیں ہے۔
پی ٹی آئی رہنما مسرت چیمہ نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ علی زیدی کو سول کپڑوں میں ملبوس افراد نے اٹھایا، یہ ملک میں جاری بدترین فسطائیت کی مثال ہے، ہر جبر کا مکمل حساب لیا جائے گا۔
علی زیدی کی صاحبزادی تاشا علی زیدی کہتی ہیں انہیں اپنے والد پر فخر ہے جنہوں نے ہمیشہ اچھے اور برے کی تمیز سکھائی۔ ان کے والد کو پاکستان کی آزادی اور عزت کے تحفظ کی پاداش میں گرفتار کیا گیا۔
پی ٹی آئی کراچی کے صدر آفتاب صدیقی کہتے ہیں انتقام کے نشے میں چور امپورٹڈ حکومت نے جعلی مقدمے میں علی زیدی کو گرفتار کیا۔ علی زیدی سابق وفاقی وزیر ہیں انہیں بے دردی سے پولیس گھسیٹتے ہوئے دفتر سے لیکر گئی، ایسا رویہ تو پولیس نے کبھی عزیر بلوچ کے ساتھ نہیں اختیار کیا۔
تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی نے علی زیدی کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے اسے اغوا کا واقعہ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وردی اور سادہ لباس اہلکار سیکریٹریٹ میں مشاورتی اجلاس کے دوران آئے اور علی زیدی کو اپنے ساتھ لے گئے۔
فردوس شمیم نقوی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اہلکاروں نے دفتر میں توڑ پھوڑ بھی کی اور میرا موبائل توڑا دیا جبکہ جاتے ہوئے علی زیدی سمیت اجلاس میں شریک کچھ افراد کے موبائل فون بھی ساتھ لے گئے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ اہلکاروں نے علی زیدی کو لے جاتے ہوئے نہ آیف آئی آر دکھائی اور نہ ان کے پاس وارنٹ تھے، اہلکاروں نے فوٹیج بھی بنائی۔
گرفتاری کے فورا بعد ساؤتھ زون پولیس کا کہنا تھا کہ انھوں نے پی ٹی آئی رہنما علی زیدی کو گرفتار نہیں کیا۔
مقدمہ درج
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی رہنما علی زیدی کےخلاف فراڈ کا مقدمہ درج کیا گیا۔ علی زیدی ریئل اسٹیٹ کا کام کرتے تھے، ان پر 2013 میں پراپرٹی کے جعلی کاغذات ضمانت کے طور پر دینے کا الزام ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ عمران اسماعیل اورعالمگیرخان کو بھی گرفتار کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
Comments are closed on this story.