Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

نبیل گبول نے متنازع بیان پرتمام خواتین سے غیرمشروط معافی مانگ لی

پی پی رہنما کو پارٹی نے شوکاز نوٹس بھی جاری کیا تھا
شائع 05 اپريل 2023 12:41pm
Nabil Gabol says i apologize unconditionally to all women for using wrong words in my statement

سوشل میڈیا پر شدید تنقید کے شکار پی پی رہنما نبیل گبول نے غلط الفاظ کا استعمال تسلیم کرتے ہوئے تمام خواتین سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔

آج نیوز سے خصوصی گفتگو میں نبیل گبول نے کہا کہ اپنے بیان پر آج نیوز کے توسط سے تمام خواتین سے غیر شروط معافی مانگتا ہوں، میرے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پھیلایا گیا۔ یہ بیان جنوری 2023 میں یوٹیوب کے ایک ولاگر کو انٹرویو میں سیاسی زیادتیوں کے سوال کے جواب میں دیا تھا۔

پی پی رہنما کے مطابق انہوں نے ایک فرانسیی ناول کا حوالہ دیتے ہوئے معاشرے سے متعلق مثال دی تھی، اس بیان میں کہیں بھی کسی خواتین کا ذکر نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ،م ’ اگر میرے بیان سے کسی بھی خاتون کی دل آزاری ہوئی تو میں معافی مانگتا ہوں’۔

نبیل گبول کے مطابق مجھے پارٹی کی جانب سے بھی شوکاز نوٹس موصول ہوا، پارٹی کو بھی معافی نامہ بھیج دیا ہے اور آج نیوز کے توسط سے تمام خواتین اور سول سوسائٹی سے معذرت خواہ ہو ں اور تسلیم کرتا ہوں کہ میں نے غلط الفاظ کا استعمال کیا۔

پی پی رہنما نے اس حوالے سے اپنے تحفظات کااظہار بھی کیا، ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر میرے خلاف چلائی جانے والی مہم کے پیچھے اکثریت پی ٹی آئی والوں کی ہے، میں نے ایک سال پہلے کہا تھا کہ عمران خان کو ری لانچ کیا جارہا ہےجس کی وجہ سے ملک آج اس حالات تک آپہنچا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ جو لوگ عمران خان کو دوبارہ لانا چاہتے ہیں وہ اسے استعمال کر کے پھر چھوڑ دینگے اور عمران خان جلد جیل میں ہمارے ساتھ نظر آئیں گے۔

سپریم کورٖٹ کے پنجاب میں انتخابات سے متعلق فیصلے کے حوالے سے نیل گبول نے کہا کہ ملک میں کبھی بھی حالات تبدیل ہوسکتے ہیں اور مارشل لاء بھی لگ سکتا ہے ۔ ہمارے پاس اتنے پیسے نہیں کہ ہم بلدیاتی انتخابات بھی کرائیں تو صوبائی الیکشن تو دور کی بات ہے اس کے پیسے کہاں سے آئیں گے۔ مجھے اگلے 4 سال میں بھی الیکشن ہوتے نظر نہیں آرہے۔

نبیل گبول نےمزید کہا کہ ملک میں ایسے عناصر موجود ہیں جو صدارتی نظام چاہتے ہیں۔

پی پی رہنما نے کیا کہا تھا؟

واضح رہے کہ نبیل گبول نے یوٹیوبرشہزاد غیاث کے یوٹیوب چینل ’دی پاکستان ایکسپیریئنس‘ میں 2 جنوری کو شریک ہو کرملکی سیاست پربات چیت کی تھی اس دوران میزبان کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں نبیل گبول کے متنازع جواب کے باعث سوشل میڈیا پرانہیں شدید تنقید کانشانہ بنایا جارہا ہے۔

میزبان کی جانب سے پوچھا گیا، ’کیا یہ بھی ایک مسئلہ ہے کہ ہم سیاستدانوں کو برا بھلا کہتے ہیں لیکن اپنی ضرورت کیلئے انہیں اثاثہ بنایاجاتا ہے اورضرورت ختم ہوتی ہے توانہی کیخلاف آپریشن شروع ہوجاتے ہیں۔۔۔ جس طرح کہ ہم نے مشرف دور میں دیکھا کہ جن لوگوں کو طویل عرصے تک پناہ دی گئی تھی انہی کیخلاف آپریشن ہوا اور کسی نے آواز اٹھائی نہ احتجاج کیا.‘

جواب میں پیپلز پارٹی کے سابق رکن قومی اسمبلی نے جواب میں سلسلہ ریپ اور جنسی استحصال سے جوڑتے ہوئے کہا کہ انگریزی کی مشہور کہاوت ہے کہ ”اگر پتہ ہے کہ ریپ ہونے والا ہے اوربچنے کا کوئی راستہ نہیں تو پھرایسی صورت میں صورتحال سے لطف اندوز ہوناچاہیے“۔

اس دوران شہزاد غیاث کی جانب سے ایسی کسی کہاوت کی موجودگی سے انکار پر پی پی رہنما نے کہا کہ یہ حقیقت میں موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ، ’اگر آپ پراتنی مجبوری ہے کہ آپ بلتکار یا زیادتی کو برداشت کرسکتے ہیں، آپ کے اندر قوت ہے برداشت کی تو اس سے لطف اندوزہوں ورنہ تو آپ کے اندر غیرت ہے تو آپ کھڑے رہیں اور برداشت نہ کریں۔ ہم نے خود برداشت کیا تو ہمیں استعمال کرتے ہیں‘۔

نبیل گبول نے مزید کہا کہ ، ’آپ استعمال کیسے ہوتے ہو؟ میں اس چیز پر یقین نہیں رکھتا کہ آپ کے ساتھ زبردستی ہورہی ہے، آپ کے ساتھ زبردستی ہورہی ہے تو آپ اس کے خلاف کھڑے تو ہوں ،زیادہ سے زیادہ کیا ہوگا ؟ آپ کو جیل میں ڈال دیا جائے گا‘۔

PPP

Nabeel Gabol