آج ایک مرتبہ پھر عدل و انصاف کا قتل ہوا، وزیر اعظم شہبازشریف
قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ آج پھر ایک مرتبہ عدل و انصاف کا قتل ہوا۔
قومی اسمبلی اجلاس میں ارکان کی جانب سے سپریم کورٹ کے الیکشن التوا کیس کے فیصلے پر اپنی رائے دی گئی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل ہوا تھا کیس کا فیصلہ کرنے والے ایک جج نے اس بات کا اعتراف کیا، آج چار اپریل کو 72 گھٹنے میں عدل و انصاف کا قتل ہوا اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا کہ 12 سال سے التوا کا شکار ذوالفقار بھٹو کیس کے ریفرنس کا فیصلہ کرنا چاہیے، اس بارے میں کابینہ سپریم کورٹ کو چٹھی لکھے گی، ذوالفقار علی بھٹو کے حوالے سے پوری دنیا میں اچھی طرح شعور ہے کہ سابق وزیراعظم کا عدالتی قتل ہوا تھا۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ایک ادارے کو ایک شخص کی مرضی پرچلایا جارہا ہے، اکثریتی فیصلےکو اقلیتی رائے سے تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔
انھوں نے کہا کہ انتخابات کو انا اور ضد کا مسئلہ نہ بنایا جائے، چیف جسٹس سے اپیل کی کہ معاملہ فل کورٹ میں لےجائیں، انتخابات کے حوالے سے سماعت پوری قوم نے دیکھی، ماضی میں ہونے والےانتخابات پر بھی انگلیاں اٹھائی گئی، ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سیکھ کر آگے بڑھنا چاہئے۔
قائد حزب اختلاف راجہ ریاض نے ایوان سے خطاب میں کہا کہ لاڈلے کے لیے رات کو بھی عدالتیں کھل جاتی ہیں، جو فیصلے دیکھ رہے ہیں زندگی میں پہلے کبھی نہیں دیکھے، ذوالفقار علی بھٹو کو جن ججز نے سزائیں دیں آج ان کا نام نہیں، جنہوں نے آج فیصلہ دیا تاریخ میں ان کا بھی نام نہیں رہے گا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ بدقسمتی سے ملکی تاریخ عدالتی حادثات سے بھری ہوئی ہے، ذوالفقار بھٹو کا عدالتی قتل بھی انہیں عدالتی حادثات میں سے ایک ہے، نوازشریف کی نااہلی بھی عدالتی فیصلوں کا شاخسانہ ہے، عدالتی حادثات کا سلسلہ رکنا چاہئے۔
پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا کہ آج کا دن جمہوریت پسندوں کیلئے بھاری دن ہے، پارلیمانی نظام کا گلہ گھونٹا گیا، ملک کا المیہ بننے والے نظریہ ضرورت نے آج پھر سر اٹھایا۔
انھوں نے کہا کہ تاریخ سے نہ سیکھنے والی قوم پھنسی رہتی ہیں، آج پھرعدل وانصاف کا قتل ہوا ہے، فیصلہ کرنا ہوگا کہ ملک انتظامیہ نے چلانا ہے یا کسی اور نے چلانا ہے، پاکستان پراقلیت کا فیصلہ مسلط کیا گیا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں ارکان نے سپریم کورٹ کے الیکشن التوا کیس کے فیصلے پر اپنی رائے دی جبکہ ایوان میں سابق وزیراعظم اور پیپلزپارٹی کے بانی ذوالفقارعلی بھٹو کے ایثال ثواب کے لیے دعا بھی کروائی گئی، اس کے بعد اجلاس بدھ کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
Comments are closed on this story.