Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

عدالتی اصلاحات بل: ’سول سوسائٹی اور وکلاء خاموش نہیں رہیں گے‘

ججز کو بھی اس بل کی ٹائمنگ پر اعتراض ہوگا، دیکھنا ہوگا کہ عدالتی اصلاحات بل کے مقاصد کیا ہیں، شیخ وقاص اکرم
شائع 28 مارچ 2023 09:00pm
علامتی تصویر (فائل فوٹو)
علامتی تصویر (فائل فوٹو)

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی شیخ وقاص اکرم کا آج وفاقی کابینہ میں عدالتی اصلاحات بل کی منظوری پر بات کرتے ہوئے کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے حکومت کو کہیں سے آیوڈین کا ٹیکہ مل چکا ہے، جبھی وہ اتنی پاور فل محسوس کر رہی ہے۔ لیکن اپنی استطاعت بھی دیکھنی چاہئیے کہ کیا وہ اس طاقت کو برداشت کر پائیں گے۔

آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ عدالتی اصلاحات بل مشکل سے ہی آگے بڑھے گا، اس بل پر سول سوسائٹی اور وکلاء بھی خاموش نہیں رہیں گے، ججز کو بھی اس بل کی ٹائمنگ پر اعتراض ہوگا، دیکھنا ہوگا کہ عدالتی اصلاحات بل کے مقاصد کیا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کئی مرتبہ ٹائمنگ اور ماحول سے نتائج تبدیل ہوجاتے ہیں، صحیح کام غلط وقت پر کریں تو اس کا وہ نتیجہ نہیں آتا جو آپ چاہتے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ نچلی عدالتوں میں لوگ زیادہ ذلیل ہو رہے ہیں، جہاں کئی سال تک لوگوں کے سول کیسز چلتے رہتے ہیں، پیشیاں سالوں پر چلی جاتی ہیں، وکیل پیش نہیں ہوتے، جہاں جج آسانی سے مینیج ہوجاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر تم اتنے ہی مخلص ہو تو یہاں سے شروع کرو۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن نے کہا کہ جسٹس افتخار چوہدری کا جب جوڈیشل ایکٹیوازم شروع ہوا تب سے ہی بہت سے وکلاء اس قانون سازی کا مطالبہ کرتے آرہے تھے۔ اٹھارویں ترمیم میں اس کی بات ہوئی لیکن اس وقت ن لیگ نہیں مانی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات سے بحران اور بڑھے گا، پہلے ہی پری پول رگنگ کی باتیں چل رہی ہیں، کون ان الیکشنز کو مانے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کو بحرانوں سے نکالنا سپریم کورٹ یا اداروں کا کام نہیں ہے سیاستدانوں کا کام ہے۔

ندیم افضل کے جواب میں شیخ وقاص نے کہا کہ ہم آپ کے وزیراعظم اور نگراں وزیراعلیٰ کی نگرانی میں الیکشن لڑنے کو تیار ہیں آپ کرائیں الیکشن۔

ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے ندیم افضل چن نے کہا کہ مجھے وزیراعظم کی تقریر سے اتفاق اس لئے نہیں کہ ملک کے وزیراعظم کا یہ کہنا کہ مزاکرات بالکل نہیں کریں گے، میں اس کے حق میں نہیں، جو وزیراعظم ہوتا ہے اسے اپوزیشن کو بار بار مزاکرات کیلئے بلانا چاہئیے۔

انہوں نے کہا کہ مزاکرات ہوئے تو عمران خان صاحب خود مذاکرات میں نہیں بیٹھیں گے، ان کی بی ٹیم ہی آئے گی وہ خود نہیں آئیں گے بی ٹیم ہی ان کی جانب سے مزاکرات کرے گی۔

شیخ وقاص کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ میں ندیم افضل چن کی بات سے متفق ہوں کہ مزاکرات آپ کو کرنے ہی پڑیں گے۔

Judicial reform Bill