اسد قیصر کا پی ٹی آئی کارکنان پر تشدد پر عالمی اداروں و تنظیموں کو خطوط
سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اسد قیصر نے پارٹی کارکنان پر تشدد پر عالمی اداروں و تنظیموں کو خطوط لکھ دیئے۔
اسد قیصر نے دنیا بھر کے پارلیمانی اور انسانی حقوق کے فورمز کو خطوط ارسال کیئے گئے جن میں یورپی پارلیمنٹ، ہاؤس آف کامن، سی پی اے، ہاؤس آف لارڈ اور امریکی ایوان نمائندگان شامل ہیں۔
اسد قیصر کی جانب سے لکھے گئے خطوط میں پارٹی چیئرمین عمران خان، پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان پر تشدد کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
مراسلے میں پی ٹی آئی رہنما نے لکھا کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں علم میں لانا چاہ رہا ہوں، تحریک انصاف ملک کی مقبول ترین سیاسی جماعت ہے۔
اسدر قیصر نے کہا کہ سیاسی ہارس ٹریڈنگ کے بعد فریش مینڈیٹ کا فیصلہ کیا، تاہم خیبر پختونخوا اور پنجاب کی نگراں حکومتیں سیاسی ورکرز کو گرفتار کر رہے ہیں۔
خط میں مزید کہا گیا کہ عمران خان کوسیاست سےنکالنےکیلئےجھوٹے فوجداری مقدمات درج کئے، عمران کے خلاف 127 مقمدات درج کیئے گئے، انہیں قاتلانہ حملے میں 11 گولیاں ماری گئیں جب کہ عمران خان کے گھر پر متعدد حملے کیئے اور کارکنان پر تشدد بھی کیا گیا۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے عالمی اداروں کو لکھے گئے اپنے خطوط میں لکھا کہ پی ٹی آئی کارکن ضلے شاہ کو پنجاب پولیس نے حراست کے دوران تشدد سے قتل کیا اور اس قتل کا مقدمہ عمران خان پر درج کیا گیا۔
مراسلے میں کہا گیا کہ پی ڈی ایم پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ پر جعلی آڈیو ویڈیو کے ذریعے بلیک میلنگ حملے کر چکی ہے، پاکستان متعدد عالمی انسانی حقوق کنونشن پر دستخط کرچکا ہے، پی ٹی آئی پر غیر آئینی طریقے سے پابندی عائد کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
اسد قیصر نے خط میں مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے غیر آئینی طور پر دو صوبوں میں سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود انتخابات ملتوی کیے، وزیراعظم کی بھتیجی مریم نواز نے سیاسی ورکرز کو تعصب اور نسل پرستانہ قرار دیا، پاکستانی عوام کی سیاسی نسل کشی، جمہوریت کی تباہی کو روکنے میں کردار ادا کریں۔
Comments are closed on this story.