کراچی پولیس آفس پر حملہ کرنے والے ملزمان کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی
کراچی پولیس آفس پر حملہ کرنے والے ملزمان کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پرآگئی ہے اور انچارج سی ٹی ڈی راجا عمر خطاب کا کہنا ہے کہ دو روز قبل ہلاک دہشت گردوں کو فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے۔
انچارج سی ٹی ڈی راجا عمر خطاب کے مطابق دہشت گرد اریاد اللہ سفید شلوار قمیض میں ملبوس ہے جبکہ وحید اللہ موٹرسائیکل پر سوار ہے۔ دہشت گرد اریاداللہ سفید شلوارقمیض میں ملبوس تھا۔
راجا عمر خطاب کا کہنا ہے کہ حملہ آور کار سے اتر کر موٹر سائیکل پر بیٹھا، موٹرسائیکل پرسوار شخص وحید اللہ ہے۔
کاؤنٹر ٹیرا رزم ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ کا مزید کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے کار میں موجود خودکش حملہ آوروں کو بھیجا، فوٹیج میں حملہ آوروں کی گاڑی بھی دیکھی جا سکتی ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں کاؤنٹر ٹیرا رزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے دو روز کارروائی میں 2 دہشت گرد مارنے کا دعویٰ کیا تھا جبکہ آج مقابلے میں مارے گئے نوجوانوں کے اہل خانہ نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے بچوں کو جعلی مقابلے میں مارا گیا۔
کراچی میں شارع فیصل پر فلاحی ادارے کے سرد خانے کے باہر اہل خانہ نے احتجاج کیا۔ مظاہرین نے گزشتہ روز منگھو پیر کے قریب ہونے والے سی ٹی ڈی مقابلے کو جعلی قرار دیا۔
دہشت گردوں کی ہلاکت کے بعد سی ٹی ڈی نے بتایا تھا کہ دہشت گردوں کی اطلاع پر منگھو پیر مائی گاڑی مزار کے قریب چھاپہ مارا تو دہشت گردوں نے فائرنگ کردی، جوابی کارروائی میں 2 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ 2 کو گرفتار کرلیا گیا۔
سی ٹی ڈی کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی شناخت اریاد اللہ اور عبدالوحید کے ناموں سے ہوئی جبکہ مارا جانے والا اریاد اللہ پولیس آفس پر حملے میں ملوث تھا۔
سی ٹی ڈی مقابلے میں مارے گئے نوجوانوں کے والد نے الزام عائد کیا ہے کہ ہمارے دونوں بچوں کو پولیس نے جعلی مقابلے میں مارا، عبدالوحید نے مفتی کورس مکمل کیا ہے۔ اہل خانہ کے مطابق آریاد اللہ حافظ قرآن تھا۔
لواحقین نے شارع فیصل پر ریسکیو آفس کے باہر سڑک پر دھرنا دیا اور انصاف فراہمی کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کراچی کی شارع فیصل پر واقع کراچی پولیس آفس پر دہشت گروں کے حملے میں 2 پولیس اہلکاروں اور رینجرز اہلکار سمیت 5 افراد جان سے گئے تھے جبکہ 20 اہلکار زخمی ہوئے۔
Comments are closed on this story.