پاکستان میں 80 سے 90 لاکھ افراد مزید غربت کا شکار ہوں گے، ورلڈ بینک
ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان میں 80 سے 90 لاکھ افراد مزید غربت کا شکار ہوں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ورلڈ بینک کے اعلیٰ سطح کے وفد نے ملاقات کی، وفد کی سربراہی ورلڈبینک کے ڈائریکٹر ساؤتھ ایشیا مسٹر جان اے روم نے کی۔ جب کہ وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ صوبائی وزرا، مشیر، چیف سیکریٹری، چیئرمین پی اینڈڈی اور متعلقہ سیکریٹریزشریک تھے۔
ملاقات میں مختلف منصوبوں کی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اور وزیراعلیٰ سندھ نے وفد کو بتایا کہ سندھ میں زراعت کی بحالی کے لئے اقدامات کیے گئے ہیں، سندھ میں ہاریوں کو گندم کے بیج کیلئے ورلڈ بینک کی مدد سے مالی مدد کی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ زرعی زمینوں سے پانی کی نکاسی کرکے خریف کی فصل اگائی ہے، اس سال سندھ میں گندم کی بہترین فصل ہوئی ہے، سندھ حکومت نے گندم کی سپورٹ پرائس 4000 روپے فی من مقرر کی ہے، گندم کی اچھی فصل اور کاشتکاروں کو اچھی قیمت ملنے سے ان کی بحالی ہو سکے گی۔
ورلڈ بینک کے وفد کا کہنا تھا کہ پاکستان میں موسمی تبدیلیوں کے باعث 2022 میں تباہ کن بارشیں اور سیلاب آئے، ملک کا3/1حصہ پانی میں ڈوب گیا، 1700 لوگ جاں بحق، 33 ملین متاثر اور 16 بلین ڈالرز کا نقصان ہوا۔
وفد ورلڈ بینک نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب کے بعد اب ہیٹ ویوز جیسے خطرات بھی ہو سکتے ہیں، اور 8.4 سے 9.1 ملین لوگ مزید غربت کا شکار ہوں گے۔
ورلڈ بینک نے تجویز دی کہ ملک میں سیلاب متاثر علاقوں میں تعمیر نو شروع کی جائے، زراعت کے شعبے پر خصوصی توجہ دے کر بحال کیا جائے، ملک میں جدید زراعت کے طریقہ اور زراعت پانی کی نکاسی کا نظام لانا ہوگا۔
Comments are closed on this story.