لاٹھی چارج کے باوجود عورت مارچ شرکاء ڈی چوک پہنچنے میں کامیاب، لاہور میں بدنظمی
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں عورت مارچ ڈی چوک پہنچ گیا، جہاں عورت مارچ کے شرکاء زمین پر بیٹھ گئے۔
ڈی چوک پہنچنے والے مارچ میں مرد و خواتین شرکاء کی بڑی تعداد موجود ہے، جبکہ اسلام آباد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ چکی ہے۔
ڈی چوک پر عورت مارچ کے منتظمین کی جانب سے تقریر کو سلسلہ جاری ہے۔
میڈیا پر مارچ شرکاء کا تشدد، پولیس اہلکار معطل
اسلام آباد میں ہونے والے عورت مارچ کی کوریج کرنے والی نجی ٹی وی کی خاتون رپورٹر، دو کیمرہ مین اور ایک فوٹو گرافر زخمی ہوئے۔
مارچ کے رضاکاروں نے میڈیا نمائندوں، نجی چینل کی رپورٹر پر تشدد کیا اور فوٹوگرافر کا سر پھاڑ دیا۔
دوسری جانب عورتوں کو لاٹھیاں مارنے والے تین پولیس اہلکار معطل کردئے گئے ہیں، وزیر داخلہ نے آئی جی پولیس اسلام آباد کو طلب کرلیا۔
قبل ازیں، اسلام آباد میں پولیس افسران عورت مارچ میں شریک خواتین کی جانب سے ہاتھ لگانے پر اشتعال میں آگئے تھے۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں خواتین کا عالمی دن منایا جارہا ہے، اس حوالے سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب کے سامنے عورت مارچ جاری ہے، جس میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین شریک ہوئیں۔
مارچ کے دوران پولیس اور خواتین میں تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا، اور پولیس افسران خاتون کے ہاتھ لگانے پر شدید غصہ میں آ گئے۔
عورت مارچ کے شرکاء کا کہنا تھا کہ اسلام آباد پولیس کی جانب سے پریس کلب کے اطراف سڑکیں کنٹینرز لگا کر بند کردی گئیں اور ہمیں وہاں جانے نہیں دیا گیا۔
مارچ کے شرکاء نے ڈی چوک کا رخ کیا تو پولیس کے انکار پر معاملہ ہاتھا پائی تک پہنچ گیا، پولیس اور شرکاء نے ایک دوسرے پر ڈنڈے برسائے۔ اس دوران میڈیا کے کچھ لوگوں کو بھی مارچ کے شرکاء نے تشدد کا نشانہ بنایا۔
پولیس اور عورت مارچ میں شریک خواتین کے مابین ہونے والی تکرار کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں، جس میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک خاتون پولیس افسر کے ساتھ بحث و تکرار کررہی ہے، اور پولیس افسر بھی اسے تلخ لہجے میں جواب دے رہا۔
بعد ازاں ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس اہلکاروں کی جانب سے لاٹھی چارج بھی کیا جارہا ہے، تاہم یہ واضح نہیں ہوسکا کہ پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج خواتین پر کیا جارہا ہے یا مارچ میں شریک مردوں پر۔
لاہور میں عورت مارچ
لاہور میں بھی خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے عورت مارچ کا انعقاد کیا گیا، جہاں شملہ پہاڑی سے ایجرٹن روڈ تک ریلی نکالی گئی۔
ریلی کے شرکا نے خواتین کے حقوق سے متعلق پلے کارڈ اٹھا رکھے ہیں اور مارچ میں خواتین کے ساتھ مرد شرکا بھی شامل رہے۔
مارچ میں شرکا کی تعداد زیادہ ہونے کے باعث دھکم پیل ہوئی، اور شرکا آپس میں الجھ پڑے، تاہم پولیس نے مداخلت کرکے معاملات حل کرا دیئے۔
Comments are closed on this story.