وارنٹ لیکر زمان پارک پہنچنے والی پولیس کا عمران خان کی گرفتاری سے گریز
اسلام آباد پولیس توشہ خانہ کیس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو گرفتار کئے بغیر واپس روانہ ہوگئی۔
توشہ خانہ کیس میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے لئے اسلام آباد پولیس عمران خان کی گرفتاری کیلئے زمان پارک لاہور پہنچی، تاہم ایس پی کی سربراہ میں آنے والی اسلام آباد پولیس کی ٹیم عمران خان کو گرفتار کئے بغیر ہی واپس روانہ ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق پولیس عمران خان کی گرفتاری کے لئے پہنچی لیکن وہ وہاں نہیں تھے، عمران خان کی جانب سے شبلی فراز نے پولیس نوٹس وصول کیا، دستخط کئے اور بتایا کہ عمران خان یہاں موجود نہیں ہیں، شبلی فراز نے نوٹس پر دستخط کیے۔ نوٹس 12 بج کر 58 منٹ پر وصول کیا گیا۔
لاہور زمان پارک پہنچنے والی پولیس نے وہاں موجود لوگوں کو بتایا کہ وہ عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں گرفتار کرنے نہیں بلکہ نوٹس دینے آئے ہیں۔ نوٹس کے مطابق ملزم توشہ خانہ کیس میں کافی عرصے سے عدالت پیش نہیں ہورہا، اور کورٹ کے ساتھ ’پک اینڈ چوز‘ کر رہا ہے، ملزم کو ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کا سمن بھیجا جائے۔
تاہم اسلام آباد پولیس نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ میں تصدیق کی ہے کہ اسلام آباد پولیس عدالتی احکامات کے مطابق عمران خان کی گرفتاری کے لیے لاہور پہنچی ہے، اور لاہور پولیس کے تعاون سے تمام کارروائی مکمل کی جارہی ہے۔
ترجمان پولیس نے کہا کہ عدالتی احکامات کی تکمیل میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اپنی حفاظت میں عمران خان کو اسلام آباد منتقل کرے گی، قانون سب کے لیے برابر ہے۔
ٹویٹر پر پولیس ترجمان نے بتایا کہ عمران خان گرفتاری سے گریزاں ہیں، ایس پی کمرے میں گئے ہیں مگر وہاں عمران خان موجود نہیں۔ ٹیم عمران خان کی گرفتاری کے لیے پہنچی ہے۔
ترجمان اسلام آباد پولیس نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے پولیس ٹیم کو کہا عمران خان رہائش گا پر موجود نہیں، قانونی کارروائی کی راہ میں غلط بیانی سے کام لیا گیا، شبلی فراز کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔
اسلام آباد پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم عمران خان کو 7 مارچ کی پیشی کے لئے عدالت کے حکم پر عمل درآمد کریں گے۔
عمران خان کے وارنٹ گرفتاری
ذرائع اسلام آباد پولیس کی ٹیم ایس پی سٹی کی سربراہی میں لاہور پہنچی ہے، اور ان کے پاس عمران خان کے وارنٹ گرفتاری بھی موجود ہیں، عمران خان کے وارنٹ گرفتاری ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد نے جاری کئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری کے وقت پولیس ٹیم کے پاس اسلحہ نہیں ہوگا، تاہم پی ٹی آئی کارکنوں کی کسی ممکنہ مزاحمت پر پولیس کی جانب سے سخت جوابی کارروائی کی حکمت عملی بھی تیار کرلی گئی ہے۔
کارکنان کو زمان پارک پہنچنے کی ہدایت
دوسری جانب پی ٹی آئی کی کارکنوں کو تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی زمان پارک لاہور رہائشگاہ پر پہنچنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری کی کوئی بھی کوشش حالات کو شدید خراب کر دے گی، میں اس نا اہل اور پاکستان دشمن حکومت کو خبردار کرنا چاہ رہا ہوں، پاکستان کو مزید بحران میں نہ دھکیلیں اور ہوش سے کام لیں، کارکنان زمان پارک پہنچ جائیں۔
بعدازاں زمان پارک کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عدالت کا وارنٹ صرف حاضری کیلئے ہے، اسلام آباد پولیس کا گرفتاری پر اصرار غیر قانونی عمل ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ کسی انسان کے لیے ممکن نہیں کہ وہ اتنے کیسز میں پیش ہو، پاکستان کے آئین کو ڈبونے کی کوشش کی جارہی ہے، یہ اس طرح کی حرکتوں سے امن و امان کا مسئلہ پیدا کرنا چاہتے ہیں، یہ چاہتے ہیں کہ فسادات ہوجائیں تاکہ الیکشن نہ ہوں۔
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم نے لکھ کر دے دیا ہے کہ عمران خان تمام احکامات پر عمل کریں گے، ہم عدالتوں سے قانون کے مطابق ڈیل کررہے ہیں، 50 روپے کے ایفی ڈیوٹ (حلف نامے) پر بھاگنے والے کو واپس بلانا چاہئے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت پی ٹی آئی کے کارکنوں کو اشتعال دلانا چاہتی ہے، یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان عدالت آئیں اور ان کے اپنے بنائے دہشتگرد ان کی جان لے سکیں، انہیں معلوم ہے کہ عمران اقتدار میں آئے گا تو ان کی لوٹ مار کا حساب ہوگا، پی ٹی آئی اپنے قائد کی حفاظت کیلئے یکسو ہے۔
فواد چوہدری نے ملک بھر میں احتجاج کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کارکن تیاری رکھیں، عمران خان کو گرفتار کیا تو ملک بھر میں احتجاج کی کال دیں گے، ایسا احتجاج ہوگا جو پاکستان میں کبھی نہیں ہوا ہوگا۔
Comments are closed on this story.