بجلی کے بریک ڈاؤن کے ذمہ دارافسران کیخلاف محکمانہ کارروائی کی منظوری
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پاور بریک ڈاؤن کی انکوائری رپورٹ پیش کردی گئی۔
وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں 23 جنوری کو ہونے والے ملک بھر میں پاور بریک ڈاؤن کی 18صفحات پر مشتمل انکوائری رپورٹ پیش کردی گئی، جس میں بریک ڈاؤن کو انسانی غفلت اور نظام میں موجود خرابیاں بنیادی وجوہات قرار دی گئیں۔
اجلاس میں کابینہ کو بجلی چوری اور لائن لاسز پر بھی بریفنگ دی گئی، جب کہ وفاقی کابینہ نے بریک ڈاون کے ذمہ دار افسران اور اہلکاروں کیخلاف محکمانہ کاروائی کرنے کی منظوری دے دی۔
وزیراعظم نے مسلسل 3 بریک ڈاؤن پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزارت توانائی کو ایسے واقعات سے بچاؤ کیلئے جامع پلان بنانے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم نے کہا کہ کیپکو کے پاور پرچیز معاہدے کی بروقت تجدید کیوں نہیں کی گئی، سسٹم میں موجود خامیوں کی نشاندہی پہلے کیونکر نہ کی گئی، ذمہ داران کو سنگین لاپرواہی پر قرار واقعی سزا دی جائے۔
وزیراعظم نے مصدق ملک اور ان کی کمیٹی کے تین ممبران کو تحقیقاتی رپورٹ مرتب کرنے پر داد دی اور سسٹم کی بہتری کیلئے ہنگامی اقدامات کرنے کی ہدایت کردی۔
Comments are closed on this story.