عمران خان پیشی کیلئے جوڈیشل کمپلیکس پہنچ گئے، کارکنوں نے سیکیورٹی حصار توڑ دیا
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین (پی ٹی آئی) عمران خان 4 مختلف مقدمات میں پیشی کے لئے جوڈیشل کمپلیکس پہنچ گئے۔
عمران خان کچھ دیر قبل جوڈیشل کمپلیکس پہنچے ہیں جہاں وہ عدالتوں میں پیش ہوں گے۔
کارکنان کی بڑی تعداد جوڈیشل کمپلیکس میں داخل ہوگئی جبکہ وکلاء کی بڑی تعداد نے بھی جوڈیشل کمپلیکس میں موجود ہے۔
کارکن سیکیورٹی حصار توڑ کر جوڈیشل کمپلیکس میں داخل ہوگئے، پولیس بے بس اور کارکنوں کو کنٹرول کرنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی لاہور میں اپنی رہائش گاہ زمان پارک سے بذریعہ سڑک اسلام آباد پہنچے ہیں، عمران خان نے طیارے سے جانا تھا تاہم بعد ازاں روانگی کا پروگرام تبدیل کرکے بذریعہ موٹروے جانے کا فیصلہ کیا۔
متعدد بار طلبی اور بار بار استثنیٰ مانگنے کے بعد عدالت کے حکم پر عمران خان نے آج پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسلام آباد میں 4 مختلف کیسز میں چیئرمین پی ٹی آئی کی انسداد دہشت گردی عدالت اور بینکنگ کورٹ سمیت سیشن عدالت کے 2 کیسز میں پیشی ہے۔
توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی ضمانت کی مدت آج ختم ہو رہی ہے اس بنا پر بھی ان کا آج پیش ہونا لازمی ہے۔
جی11 کورٹس اور کچہری میں عمران خان کی آمد کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
عمران خان فارن فنڈنگ ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں بینکنگ کورٹ اور دہشت گردی کی دفعات کے مقدمے میں انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی توشہ خانہ میں فوجداری مقدمے میں ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں پیش ہوں گے جبکہ اقدام قتل سے متعلق درج دفعات کے کیس میں سیشن کورٹ میں پیشی ہوگی۔
اس سے قبل سابق وزیراعظم عمران خان لاہور میں اپنی رہائش گاہ زمان پارک سے اسلام آباد کے لئے روانہ ہوئے تو کارکنان کی بڑی تعداد قافلے کی شکل میں عمران خان کے ساتھ موجود تھی جبکہ قافلے کے ساتھ سیکیورٹی اور جیمبرز کی گاڑیاں بھی موجود تھیں۔
عمران خان کی پیشی کے موقع پر جوڈیشل کمپلیکس میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ فول پروف سیکیورٹی انتظامات ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی پیشی کے موقع پر ایف آئی اے کی غیرمعمولی تعداد میں نفری جوڈیشل کمپلیکس پہنچی ہے۔
ایف آئی اے کی قیدی وین بھی جوڈیشل کمپلیکس کے باہر پہنچائی گئی ہے۔
عمران خان کی اسلام آباد روانگی کے بعد زمان پارک لاہور میں ان کی رہائش گاہ پر سیکیورٹی کے لئے لگائے گئے بیریئرز، خاردار تاریں پولیس نے ہٹا دیں۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ بیریئرز اور خاردار تاریں پی ایس ایل کے باعث دوسری جگہ منتقل کی جا رہی ہیں۔
اسلام آباد کی عدالتوں میں پیشی کے بعد عمران خان واپس لاہور آئیں گے۔
پی ٹی آئی کے رہنما میاں اسلم اقبال کا کہنا ہے کہ عمران خان طیارے کے بجائے موٹروے سے اسلام آباد روانہ ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان لاہور میں اپنی رہائش گاہ سے صبح ساڑھے 7 بجے روانہ ہوں گے،سابق وزیر اعظم کے ساتھ پی ٹی آئی کارکن بھی اسلام آباد جائیں گے۔ تاہم منگل کی صبح عمران خان 8 بجے کے لگ بھگ روانہ ہوئے۔
عمران خان کی روانگی سے قبل ایک ٹوئیٹ میں تحریک انصاف کی رہنما مسرت چیمہ نے کہاکہ جنہوں نےعمران خان پر قاتلانہ حملہ کیا، خان صاحب کواب بھی ان سے خطرہ لاحق ہے،عمران خان جہاں بلایا جا رہا ہے وہ قطعی طور پر محفوظ نہیں۔
انہوں نے کہاکہ اگر کوئی سازش ہوئی تو اس کے ذمہ داران کا تعین قوم کے لیے مشکل نہیں ہے، خان صاحب کو سکیورٹی دینا ریاست کی ذمہ داری ہے، اگرکوئی سازش ہوئی تو اس کی ذمہ داری انہی پرعائد ہوگی جوانہیں بار بار بلا رہے ہیں۔
عمران خان کی اسلام آباد روانگی پر پی ٹی آئی کی جانب سے #آرہا_ہے_کپتان_اسلام_آباد کا ٹرینڈ چلایا جا رہا ہے۔
اگرچہ پارٹی کی جانب سے کارکنوں کو عدالت میں نہیں بلایا گیا تاہم آفیشل ٹوئٹر ہینل سے کہا گیا، ”چئیرمین عمران خان زخمی ہونے کے باوجود آج عدالت میں پیشی کےلئے اسلام آباد تشریف لا رہے ہیں۔ جوڈیشل کمپلیکس، G-11،اسلام آباد“
تاہم سابق وزیراعظم کو صرف G11 میں ہی نہیں بلکہ ضلع کچہری میں بھی پیش ہونا ہے جہاں توشہ خان کیس کی سماعت ہوگی۔
عمران خان نے درخواست کی تھی کہ توشہ خان کیس کی سماعت بھی جوڈیشل کمپلیکس میں منتقل کردی جائے لیکن عدالت نے یہ درخواست گذشتہ روز مسترد کردی۔
جج نے ریمارکس دیے کہ پہلی دفعہ یہ سن رہے ہیں یہ کیسے ہوسکتا ہے عدالت ہی وہاں لے جائیں یہ تو یہیں رہے گا عمران خان کوپیش تو کچہری میں ہی ہونا پڑے گا۔
Comments are closed on this story.