Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

پیپلزپارٹی سندھ نے مردم شماری پر اعتراضات اٹھا دیئے

تارکین وطن کی گنتی علیحدہ سے کی جائے ،نثارکھوڑو
شائع 25 فروری 2023 05:48pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور سینیٹر نثار کھوڑو نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیجیٹل مردم شماری میں خامیاں موجود ہیں۔ مردم و خانہ شماری کیلیے شناختی کارڈ کی شرط لازمی ہونی چاہیے۔

نثار کھوڑو کا مزید کہنا ہے کہ غیرملکی غیر قانونی تارکین وطن کیلیے الگ خانہ رکھا جائے، جو جہاں موجود ہے اسے وہاں گنا جائے، سندھ کو 2017 کی مردم شماری میں کم گنا گیا تھا۔2010میں 35 لاکھ تارکین وطن پاکستان میں موجود تھے اور سندھ میں تارکین وطن کی تعداد 25 لاکھ ہے، 2023 تک تارکین وطن کی تعداد میں مزید اضافہ ہوچکا ہے۔

انھوں نے کہا کہ حتمی مردم شماری کی لسٹ پر نئے انتخابات ہوں، موجودہ حکومت نے نئی مردم شماری کرانے کا فیصلہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اعتراض کے باجود ماضی کی حکومت نے مردم شماری کی عارضی لسٹ کو حتمی قرار دیا۔

نثار کھوڑو کےمطابق مردم شماری کا تعلق این ایف سی سے ہے، آبادی کے تناسب سے این ایف سی میں حصہ بڑھنا چاہئے، ہر5 سال بعد نیا این یف سی ایوارڈ آنا چاہئے۔

پاکستان میں اس وقت پہلی ڈیجیٹل مردم شماری جاری ہے، ساتویں مردم و خانہ شماری کا عمل بیس فروری سے شروع ہوا اور 30 اپریل تک مردم شماری کے تمام مراحل مکمل کر لیے جائیں گے۔

مردم و خانہ شماری کے پہلے مرحلے کے تحت 3 مارچ تک از خود رجسٹریشن ہوگی، یکم مارچ سے یکم اپریل تک گھر گھر جا کر ڈیٹا جمع کیا جائے گا۔

2 اپریل سے 20 اپریل تک ڈیٹا فائنل کیا جائے گا اور 30 اپریل تک مردم شماری کے تمام مراحل مکمل کر لیے جائیں گے۔

Pakistan People's Party (PPP)

Census 2023

Pakistan illegal immigrants