Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

عمران خان نے جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کیخلاف فوری تحقیقات کا مطالبہ کردیا

عمران خان نے صدرِ مملکت عارف علوی کو خط لکھ دیا
اپ ڈیٹ 16 فروری 2023 02:45pm

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمین عمران خان نے جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے خلاف فوری تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے صدرِ مملکت اور افواجِ پاکستان کے سپریم کمانڈر ڈاکٹر عارف علوی کو خط لکھا ہے، جس میں جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کی جانب سے حلف کی خلاف ورزیوں کی تفصیلات بھی صدرِ مملکت کو ارسال کردی گئی ہیں۔

خط میں بطور سپریم کمانڈر صدرمملکت سے سابق آرمی چیف کے خلاف فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

عمران خان نے اپنے خط میں بتایا ہے کہ گزشتہ چند روز کے دوران عوامی سطح پر نہایت ہوشرباء انکشافات ہوئے ہیں، منظر عام پر آنے والی معلومات سے واضح ہوتا ہے کہ جنرل باجوہ اپنے حلف کی صریح خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ جنرل باجوہ نے جاوید چوہدری کے روبرو اعتراف کیا کہ ’’ہم عمران خان کو ملک کے لئے خطرہ سمجھتے تھے‘‘ ، جنرل باجوہ نے یہ بھی اعتراف کیا کہ ’’ہمارے خیال میں اگر عمران خان اقتدار میں رہے تو ملک کو نقصان ہوگا‘‘ تاہم جنرل باجوہ کی جانب سے ’’ہم ’’کے لفظ کا استعمال تحقیق طلب ہے، تحقیق کی جائے کہ جنرل باجوہ کی جانب سے استعمال کیے گئے اس ’’ہم‘‘ سے کیا مراد ہے۔

عمران خان کی جانب سے صدر مملکت کو لکھے گئے خط میں سوال اٹھایا کہ جنرل باجوہ کو یہ اختیار کس نے دیا کہ وہ منتخب وزیراعظم کے اقتدار میں رہنے کے باعث ملک کے لئے خطرناک ہونے کے حوالے سے فیصلہ کریں، یہ فیصلہ صرف اور صرف عوام کا ہے کہ وہ کسے وزیراعظم منتخب کرنا چاہتے ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ کا اس ضمن میں خود کو فیصلہ ساز بنانا آئین کے آرٹیکل 244 اور تیسرے شیڈول میں دیے گئے حلف کی صریح خلاف ورزی ہے۔

خط میں مزید کہا گیا کہ جنرل باجوہ نے اپنی گفتگو میں نیب کو کنٹرول کرنے کا دعوی بھی کیا، اس دعوے کی حقیقت سے قطعا نظر جنرل باجوہ نے تسلیم کیا کہ انہوں نے شوکت ترین کے خلاف نیب کا مقدمہ ختم کروایا، جنرل باجوہ کا یہ دعوی بھی حلف کی صریح خلاف ورزی ہے۔

عمران خان نے اپنے خط میں بتایا کہ آئین کے تحت افواج پاکستان بذات خود وزارتِ دفاع کے ماتحت ایک ڈیپارٹمنٹ ہے، آئینی نظم کے تحت سویلین حکام یا خودمختار ادارے فوج کے ماتحت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ نے ایک دوسرے صحافی آفتاب اقبال سے گفتگو میں اعتراف کیا کہ ان کے پاس وزیراعظم عمران خان کے ساتھ اپنی گفتگو کی ریکارڈنگز موجود ہیں، پاکستانی صحافی آفتاب اقبال نے یہ تمام تفصیلات اپنے وی لاگ کے ذریعے قوم کے سامنے رکھی ہیں۔

عمران خان نے مزید کہا کہ جنرل باجوہ کی جانب سے وزیراعظم سے کی جانے والی گفتگو کی ریکارڈنگز آرمی چیف کے حلف اور بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے ، اس سوال کا جواب اہم ہے کہ جنرل باجوہ کیوں اور کس حیثیت و اختیار سے خفیہ بات چیت ریکارڈ کیا کرتے تھے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے خط میں واضح کیا کہ روس، یوکرائن جنگ پر حکومت کی غیر جانبداریت کی پالیسی کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتے ہوئے بھی جنرل باجوہ نے اپنے حلف کے تقاضوں کو پامال کیا، جنرل باجوہ نے 2 اپریل 2022 کو اسلام آباد سکیورٹی کانفرنس میں روس یوکرائن جنگ پر حکومت پاکستان کی پالیسی سے یکسر متضاد مؤقف اپنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نشاندہی کر دوں کہ معاملے پر حکومت پاکستان کی پالیسی کو وزارت خارجہ اور متعلقہ ماہرین سمیت تمام فریقین کے مابین مکمل اتفاق رائے سے مرتب کیا گیا، آئین کا چیپٹر دوم اور خاص طور پر آرٹیل 243، 244 افواج پاکستان کے دائرہ اختیار کی وضاحت کرتے ہیں۔

عمران خان نے مطالبہ کیا کہ صدر مملکت اور افواج پاکستان کے سپریم کمانڈر ہونے کے ناطے آپ کی آئینی ذمہ داری ہے کہ آپ معاملے کا فوری نوٹس لیں، تحقیقات کے ذریعے تعین کیا جائے کہ آیا آئین کے تحت آرمی چیف کے حلف کی ایسی سنگین خلاف ورزیاں کی گئی ہیں۔

pti

اسلام آباد

imran khan

President Arif Alvi

General Qamar Javed Bajwa