’فلم پٹھان کی کراچی میں اسکریننگ پر این جی او کو اعتراض تھا‘
پاکستان میں باضابطہ طور پر ریلیز نہ کی جانے والی بھارتی فلم ”پٹھان“ کو کراچی میں بظاہر غیر قانونی طور پر دکھانے کی کوشش ناکام ہوگئی۔ شہر میں ہونے والی ایک اسکریننگ منسوخ کردی گئی ہے۔
فلم کی اسکریننگ کا اہتمام “فائر ورک ایونٹس’ نامی فیس بک پیج پر کیا گیا، جس میں بتایا گیا کہ 4 فروری 2023 کو پلاٹ نمبر 34 سی، پہلی منزل، خیابان شہباز میں بھارتی فلم ”پٹھان“ کی عوامی نمائش کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ پیج کی جانب سے 4 فروری کے لیے تمام ٹکٹ فروخت ہونے کا اعلان کیا گیا۔
پیج پر بتایا گیا کہ دوستوں کی فرمائش پر 5 فروری کو 4.30 سے 7.30 بجے اور 8 بجے سے 11 بجے تک پٹھان فلم کی نمائش کے لیے دو اضافی پروگرامز منعقد کروانے کا بھی اعلان کیا گیا تھا، جس کے ٹکٹ کی قیمت 900 روپے رکھی گئی تھی۔
جب آج ٹی وی نے دیئے نمبر پر رابطہ کیا تو جواب میں ایک خاتون نے اپنا نام نہ ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ پہلے فلم کی اسکریننگ کا اہتمام کررہے تھے، لیکن ایک این جی او اور کچھ لوگوں کو کوئی ایشو تھا جس کے باعث ہم نے پروگرام منسوخ کردیا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہم یہ اسکریننگ اپنے گھر میں کر رہے تھے، جہاں چند فیملی اور کچھ باہر کے لوگوں کے لیے اہتمام کیا جارہا تھا۔ اس حوالے سے ہماری کئی بار سنسر بورڈ سے بھی بات ہوئی اور انہیں اپنے گھر کی چار دیواری میں اسکریننگ پر کوئی اعتراض نہیں تھا۔
دوسری جانب بعض اطلاعات میں بتایا گیا کہ سندھ بورڈ آف فلم سینسرز نے کراچی میں انڈین فلم پٹھان، کی غیر قانونی نمائش کی خبروں کا نوٹس لے لیا۔
چیئرمین بورڈ خالد بن شاہین کا کہنا ہے کہ سندھ موشن پکچرز ایکٹ 2011 کا سیکشن 4 (10) کسی فلم کی پبلک یا پرائیویٹ نمائش کو ریگولیٹ کرتا ہے اور کوئی بھی بورڈ کی تصدیق کے بغیر فلم کی نمائش نہیں کر سکتا۔ اس لیے مناسب ہے کہ فلم پٹھان، کی نمائش کو فوری طور پر منسوخ کر دیا جائے۔
”غیر قانونی نمائش کی صورت میں نمائش کنندہ کو تین سال قید یا 100,000 روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ایک ساتھ دی جاسکتی ہیں۔“
اسکریننگ کرانے والوں کا کہنا تھا جب خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو سنسر بورڈ نے پھر سے رابطہ کیا اور کہا کہ آپ نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کر کے اسکریننگ کو عوامی سطح پیش کرنے کا اعلان کیا جس کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
انہوں نے بتایا کہ اسکریننگ کیلئے جس اسکرین کا انتخاب کیا گیا تھا، وہ 8 فٹ اونچی اور 10 فٹ چوڑی بتائی گئی تھی۔
خاتون نے مزید بتایا کہ انہوں نے اس اسکریننگ کیلئے کرائے پر جگہ لی تھی۔
یاد رہے کہ فروری 2019 سے سرحد کشیدگی کی وجہ سے پاکستان میں بالی ووڈ فلموں کی نمائش پر پابندی عائد ہے، اس پابندی کے بعد سے کوئی بھی بھارتی فلم پاکستان میں باضابطہ طور پرریلیز نہیں کی گئی۔
Comments are closed on this story.