بلین ٹری سونامی کی حفاظت کیلئے تعینات چوکیدار ملازمت سے برخاست
بلین ٹری سونامی کی حفاظت کیلئے تعینات 275 چوکیداروں کو نوکری سے نکال دیا گیا ہے۔
محکمہ جنگلات سوات میں بلین ٹری سونامی کی حفاظت کیلئے تعینات چوکیداروں کی مدتِ ملازمت جون تک تھی مگر اُس سے پہلے اُنھیں نوکری سے نکال دیا گیا۔
نوکری سے نکالے جانے والے 275 اہلکاروں کی 14 ماہ کی تنخواہیں بھی بقایا ہیں۔ متاثرہ اہلکاروں نے وزیر اعلی محمود خان کے بھائی احمد خان پر سیاسی بنیادوں پر نوکری سے نکالنے اور من پسند افراد کو بھرتی کرنے کا الزام بھی لگایا ہے۔
محکمہ جنگلات سوات نے حال ہی میں 300 چوکیداروں کو بھرتی کیا ہے، حالیہ بھرتی میں پرانے لوگوں کو چھوڑ کر نئے لوگوں کوشامل کیا گیا ہے جس میں وزیر اعلی محمود خان کے علاقے کو خصوصی طور پر نوازا گیا ہے۔
متاثرہ اہلکاروں کے مطابق اس عمل کی اعلی سطح پر تحقیقات کی اشد ضرورت ہے۔ احمد خان سے بار بار رابطہ کرنے کے باوجود انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔
اہلکاروں کی بھرتی میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں کا انکشاف
محکمہ جنگلات بھرتیوں میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کا علاقہ خصوصی طور پر نوازا گیا اور 300 اہلکاروں کی بھرتی میں لوئر سوات ڈویژن کے 64 جبکہ کالام ڈویژن کے صرف 28 اہلکار بھرتی ہوئے ہیں۔
اہم دستاویزات آج نیوز نے حاصل کرلی ہیں جس میں باقاعدہ میرٹ کو نظر انداز کیا گیا ہے۔
ڈی ایف او سوات اور پیٹرول اسکواڈ کے ایڈیشنل چارج پر براجمان شاہ حسین کا کہنا ہے کہ جب میں نے چارج سنبھالا، تو ان بھرتیوں کی تمام کاغذی کارروائی مکمل ہوگئی تھی۔
Comments are closed on this story.