Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

قاسم علی شاہ کیلئے ’رانگ نمبر‘ کا لقب اور ’جادو ٹونے‘ کے الزامات کیوں

اس مخالفت کی ایک نہیں کئی وجوہات ہیں
اپ ڈیٹ 17 جنوری 2023 01:47pm

موٹیویشنل اسپیکرقاسم علی شاہ کا نام گزشتہ کئی روز سے سوشل میڈیا کی زینت بنا ہوا ہے جس کی ایک نہیں کئی وجوہات ہیں لیکن تانے بانے ایک ہی جگہ سے جا ملتے ہیں۔

عمران خان ، وزیراعظم شہباز شریف سے علیحدہ علیحدہ ملاقات اس کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارمزپران سے متعلق اظہار رائے، اس انٹرویوکے دوران کی جانے والی ایک ’عجیب‘ حرکت اور پھر اس سے متعلق وضاحتی بیان سمیت عمران خان کیلئے کی گئی باتوں کی بھی وضاحت ۔۔۔۔ ان سب کے بعد بھی تنقید کا سلسلہ ہے کہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔

یو ٹیوب سمیت دیگرسوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور مختلف فورمز پردیے جانے والے لیکچرز سے نوجوان نسل میں مقبولیت پانے والے قاسم علی شاہ کو بالخصوص پاکستان تحریک انصاف کے حامیوں کی جانب سے آڑے ہاتھوں لیا جارہا ہے۔ کیونکہ اس ملاقات کے بعد مختلف یوٹیوبرزاور ٹی وی چینلز قاسم علی شاہ سے انٹرویوزکرنے لگے اورعمران خان سے پوچھے گئے سوالات پران کی رائے سے ایک نئی بحث نے جنم لیا۔

دوران انٹرویوعاجزی کا مظاہرہ کرنے والے قاسم علی شاہ بعد ازاں کئی حوالوں سے پی ٹی آئی کے بیانیے کی مخالفت کرتے نظرآئے۔ انہوں نے عمران خان کی پالیسیوں سمیت پارٹی کے فوج مخالف نظریے پر بھی خاصی تنقید کی جس کے بعد پی ٹی آئی کے حامی ٹوئٹر صارفین نے مختلف ویڈیو کلپس شیئرکرتے ہوئے شدید تحفظات کااظہار کیا۔

عمران خان کے سامنے اپنے لیے انتخابی ٹکٹ کی خواہش کااظہارکرنے والے قاسم علی شاہ ایک یوٹیوبرکو انٹرویومیں جہانگیرترین اور علیم خان کی حمایت کرتےہوئے یہ کہتے بھی نظر آئے کہ ، ’ جس جماعت کے اپنے اندرانصاف نہیں ہے، وہ کہہ رہی ہے ملک میں انصاف ہوگا۔’

دوسری جانب شہباز شریف سے ملاقات کے بعد قاسم علی شاہ نے انہیں معاملہ فہم قراردیتے ہوئے قوم کے لیے فکرمند قراردیا ۔

عمران خان پرتنقید اور شہباز شریف کیلئے نرم گوشہ رکھنے پر پی ٹی آئی حامیوں نے قاسم علی شاہ کو ’نیا رانگ نمبر‘ کے لقب سے بھی نوازا۔

ان سیاسی وجوہات کے علاوہ ایک وجہ ’ٹشوپیپر‘ بھی بنا جس کا خمیازہ قاسم علی شاہ کو سوشل میڈیا پراس ویڈیوکلپ کی شیئرنگ کے ساتھ ساتھ جادو ٹونے، طنزومزاح اور جملے کسے جانے کی صورت میں بھگتنا پڑا۔

دوران ملاقات عمران خان سے بات کرتے ہوئے تقریباً صوفے کے کنارے پربراجمان قاسم علی شاہ نے قریب رکھی تپائی پردھرے باکس سےایک ٹشو نکالا اور کئی تہیں لگا کر اپنی ویسٹ کوٹ کی جیب میں ڈال لیا۔ یہ حرکت مخالفین سمیت دیگرسوشل میڈیا صارفین کو بھی اچنبھے میں ڈال گئی کہ آخران کا مقصد کیا تھا۔

صارفین نے تبصروں میں اس ’مقصد‘ پرروشنی ڈالتے ہوئے کہیں انہیں ٹشو چور قراردیا تو کئی ایک نے اس ’چوری‘ کے سرے جادوٹونے سے جا ملائے۔

معاملے کی سنگینی دیکھ کر خود قاسم علی شاہ کو بھی وضاحت کرنا پڑی کہ انہوں نے ایسا کیوں کیا تھا۔

سیاسی بیانات پربرہم پی ٹی آئی حامیوں نے قاسم علی شاہ کو ’بی فور اینڈ آفٹر‘ کے ترازو پربھی خوب تولا، عمران خان سے انٹرویو کے دوران موٹیوشنل اسپیکرکا اندازنشست بھی اہم موضوع بنارہا اور کہا گیا کہ دوسروں کو اعتماد کے سبق پڑھانے کے باوجود خود ان میں صفر اعتماد ہے۔

کئی ایسے بھی تھے جنہوں نے اس اندازنشست کو ’چالاکی‘ سے جا ملایا۔

سوشل میڈیا پر تنقید کا یہ سلسلہ اتنا درازہوا کہ قاسم علی شاہ کو شکوہ کرنا پڑا، ’ پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم تنگ کررہی ہے’۔

دوسری جانب پی ٹی آئی حامیوں کی ٹویٹس کا بغورجائزہ لیں تو انہیں لگتا ہے کہ قاسم علی شاہ یہ سب کسی کی ’خاص ہدایات‘ پرکررہے ہیں اور عمران مخالف بیانات سے ان کا بیانیہ سبو تاژ کرنا چاہتے ہیں۔

پی ٹی آئی کی جانب سے سوشل پلیٹ فارمز پر قاسم علی شاہ کوان سبسکرائب اور ان فالو ان کرنے کا مطالبہ بھی کیا جارہا ہے۔

موٹیویشنل اسپیکر کو یوٹیوب پر 35 لاکھ اور فیس بُک پر34 لاکھ سے زائد افراد فالو کرتے ہیں۔

نہ جانے یہ تنقید کا اثرہے یا کچھ اور کہ تازہ ترین انٹرویو میں قاسم علی شاہ نے خان صاحب کو اپنا لیڈر کہتے ہوئے ملک کی تقدیربدلنے والا قراردیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کو ووت دیا تھا اور پھر انہیں کو دوں گا۔

شاید اب ان کے خلاف تنقید کا سلسلہ تھم جائے۔

pti

imran khan

Chaudhry Pervaiz Elahi

PM Shehbaz Sharif

Qasim Ali Shah

wrong number