وزیرآباد حملے پر کیا عمران خان آج بڑے انکشافات کریں گے؟
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان آج شام 5 بجے ویڈیو لنک پر گفتگو کرنے والے ہیں۔ بعض ذرائع کا دعویٰ ہے کہ یہ ایک غیرمعمولی ’پریس کانفرنس‘ ہوگی۔ پی ٹی آئی کی جانب سے سوشل میڈیا پر ’حملہ آور بے نقاب‘ کا ٹرینڈ بھی چلایا جا رہا ہے۔
بدھ کی شب سے اطلاعات گردش کر رہی ہیں کہ عمران خان اس ’پریس کانفرنس‘ میں اپنے اوپر ہونے والے قاتلانہ حملے سے متعلق بڑے انکشافات کرنے والے ہیں۔ ایک نجی ٹی وی چینل نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیراعظم کا کہنا ہے ایک بڑی شخصیت کا ارادہ ان کے قتل کے بعد ایمرجنسی نافذ کرنا تھا۔
تاہم پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے اس بیان کی تردید کی ہے۔ فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے منسوب بیان گمراہ کن ہے، جمعرات کو عمران خان جے آئی ٹی کے انکشافات سے متعلق پریس کانفرنس کریں گے۔ تحقیقات مکمل ہونے تک ہم کسی پر الزام عائد نہیں کر سکتے۔
لیکن خود فواد چوہدری بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں کہہ چکے ہیں کہ عمران خان پر فائرنگ کرنے والے تین افراد تھے جن میں سے ایک نوید پکڑا گیا جب کہ دیگر دو فرار ہوگئے اور تاحال گرفتار نہیں ہوئے۔
ادھر ٹوئٹر پر #حملہ آوربےنقاب کا ٹرینڈ چل رہا ہے جس میں 43 ہزار سے زائد ٹویٹس ہو چکی ہین۔
پی ٹی آئی کے آفشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بھی اس ٹرینڈ میں ٹویٹس کی گئی ہیں۔
اس ٹرینڈ میں پی ٹی آئی کے حامی نہ صرف مسلم لیگ(ن) پر عمران خان کیخلاف نفرت پھیلانے کا الزام عائد کر رہے ہیں بلکہ یہ سوال بھی اٹھایا جا رہا ہے کہ حملے کے فوراً بعد گرفتار حملہ آور نوید کے اقبالی بیان سے متعلق ٹویٹس کیسے سامنے آگئیں جب عمران خان ابھی اسپتال بھی نہیں پہنچے تھے۔
یاد رہے کہ حملہ آور نوید کا ایک اقبالی بیان حملے کے فوراً بعد سامنے آگیا تھا۔ یہ بیان اس نے وزیرآباد میں ہی دوران تفتیش دیا تھا۔ بعد میں پنجاب حکومت نے بیان لیک کرنے پر پولیس افسران کو معطل کیا تھا لیکن اس کے اگلے دن ایک اور بیان لیک ہو گیا تھا۔
Comments are closed on this story.