ممنوعہ فنڈنگ کیس: عمران خان کو شامل تفتیش ہونے کا حکم، ضمانت میں توسیع
اسلام آباد کی بینکنگ کورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی عبوری ضمانت میں 31 جنوری تک توسیع کردی اورسابق وزیراعظم کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔
بینکنگ کورٹ کی جج رخشندہ شاہین نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عمران خان سمیت دیگرملزمان کی درخواست ضمانت پرسماعت کی، عامر محمود کیانی، سیف اللہ نیازی سمیت دیگر ملزمان پیش ہوئے ۔
عمران خان کے وکلا نے طبی بنیادوں پرحاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کرتے ہوئے مؤقف اپنایاکہ 3 جنوری کوعمران خان کا چیک اپ ہوا ،ڈاکٹرز نے مزید 2 ہفتے بیڈ ریسٹ کا کہا ہے ، عمران خان سے ایف آئی اے زمان پارک میں تفتیش کرسکتی ہے ۔
اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے درخواست ضمانت مسترد کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان عدالت میں پیش ہوئے نہ شامل تفتیش ہوئے، سیاسی سرگرمیاں چلا رہے ہیں، ضمانتی مچلکوں کے علاوہ ایک بھی عدالتی حکم پرعمل نہیں کیا۔
عدالت نے عمران خان کے وکیل سے استفسار کیا کہ عمران خان شامل تفتیش کیوں نہیں ہوئے، معاونت کریں کیوں نہ عبوری ضمانت کا فیصلہ واپس لے لیا جائے ۔
جس پر وکیل نے کہاکہ عمران خان شامل تفتیش ہونا چاہتے ہیں، ڈاکٹرز جیسے ہی اجازت دیں گے تو عدالت پیش ہو جائیں گے۔
پراسیکیوٹرنے لاہور میں تفتیشی افسر کے جانے کو ناممکن قرار دیتے ہوئے کہاکہ کل کو کوئی دوسرا ملزم کہے گا کوئٹہ آکرتفتیش کرلیں، عمران خان کی عبوری ضمانت کا فیصلہ واپس لیا جائے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ تفتیش کرنا تفتیشی افسر کا کام ہے، تفتیشی افسر کو عدالت کوئی ہدایت نہیں دے گی، تفتیشی افسر جیسے اور جہاں چاہیں تفتیش کریں، عدالت مداخلت نہیں کرے گی۔
بینکنگ کورٹ کی جج رخشندہ شاہین نے عمران خان کی عبوری ضمانت میں 31 جنوری تک توسیع کرتے ہوئے عمران خان سے زمان پارک میں تفتیش کرنے کی استدعا مسترد کردی اور حکم دیا کہ کچھ بھی ہو یقینی بنائیں کہ عمران خان ہر حال میں تفتیشی افسر کے روبرو پیش ہوں گے۔
عدالت نے عمران خان کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے آج حاضری سے استثنا کی درخواست منظور کرلی۔
عدالت نے وکیل سے معاونت طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آئندہ سماعت پر عمران خان پیش نہ ہوئے تو عدالت کیوں نہ عبوری ضمانت کا فیصلہ واپس لے۔
Comments are closed on this story.