رواں برس محکمہ موسمیات کی پیشگوئی سے زیادہ بادل برسے
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں معمول سے 20 فیصد زائد بارشوں کی پیشگوئی تھی لیکن 500 فیصد زائد بارشیں ہوئیں۔
گلوبل وارمنگ دنیا کو تیزی سے بدل رہی ہے جس کی وجہ سے پاکستان سمیت دنیا کے متعدد ممالک کو موسمیاتی شدت کا سامنا ہے۔
رواں برس پاکستان بھی موسمیاتی شدت کا خطرناک شکار رہا اور ریکارڈ توڑ مون سون بارشیں سیلاب کا سبب بھی بنی ہیں۔
سال 2022 پاکستان کی تاریخ کا بدترین سال ثابت ہوا کیونکہ مون سون کی ریکارڈ توڑ بارشوں نے صوبہ سندھ اور بلوچستان کا نقشہ بدل دیا۔
رواں برس سندھ میں مون سون کے دوران 500 فیصد سے زائد بارش ریکارڈ ہوئی جبکہ سندھ میں سب سے زیادہ بارش پڈعیدن میں3 ماہ میں 1763 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، موئن جو دڑو میں 990.5 ملی میٹر، لاڑکانہ میں 917.3 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
مون سون کے 3 ماہ میں کراچی میں سب سے زیادہ بارش گلشن حدید میں 917 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، جبکہ بیس مسرور پر 758.8 ملی میٹر اور قائد آباد میں 744 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفرازکا کہنا ہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں معمول سے 20 فیصد زائد بارشوں کی پیشگوئی تھی، جبکہ 500 فیصد زائد بارشیں ہوئی، جوکہ سیلاب کی وجہ بنی ہیں۔
ہیٹ ویو ریکارڈ
رواں سال کراچی میں مارچ تا مئی 5 ہیٹ ویو ریکارڈ ہوئی اور کراچی میں زیادہ سے زیادہ 42.8 جبکہ کم سے کم 9 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ ہوا۔
اس کے ساتھ ہی رواں برس 2 چاند اور 2 سورج گرہن کا مشاہدہ بھی کیا گیا مگر خوش قسمتی سے رواں برس بحرہ عرب میں کوئی بھی سمندری طوفان نہیں بنا۔
خیال رہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے شکار ممالک میں پاکستان سر فہرست ہے، اہم مسئلے پر حکومت وقت کی عدم توجہ اورغیر ماحول دوست پالیسیاں مستقبل قریب میں مزید تباہی کا شاخسانہ بن سکتی ہیں۔
Comments are closed on this story.