Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

دہشت گردوں کو پوری قوت سے جواب دیا جائے گا، قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری

تین گھنٹے طویل اجلاس میں ڈالر کی اسمگلنگ روکنے کے لیے اقدامات کا بھی فیصلہ
اپ ڈیٹ 31 دسمبر 2022 10:30am
وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے۔ تصویر پی آئی ڈی
وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے۔ تصویر پی آئی ڈی

وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف ایک بیانیے پر پوری قوم متحد ہے اور پاکستان کو للکارنے والوں کو پوری قوت سے جواب دیا جائے گا۔

قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس 3 گھنٹے جاری رہا، جس میں عسکری قیادت کی جانب سے دہشتگردی کے سدباب اوروزیرخزانہ اسحاق ڈار نے ملکی معیشت پر بریفنگ دی۔

قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس پیر کو بھی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ ڈالر کی اسمگلنگ روکنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں گے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ قومی مفادات پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی، ملکی بقا،سلامتی کےبنیادی مفادات کابہادری سےتحفظ کیاجائےگا، دہشت گرد پاکستان کے دشمن ہیں، پوری قوم دہشتگردی کےخلاف ایک بیانیہ پرمتحدہے،پاکستان کو للکارنے والوں کو پوری قوت سے جواب ملے گا۔

اعلامیے کے مطابق اجلاس میں شہداء کی عظیم قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کا اجلاس پیرتک جاری رہے گا، تجاویز کی روشنی میں مزید فیصلے کئے جائیں گے۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے کے مطابق اجلاس میں نے ملکی معیشت اور امن وامان کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا، وزیرخزانہ نے ملک کی معاشی صورتحال اور چیلنجز سے آگاہ کیا اور معاشی حکمت عملی اور اقدامات کے بارے میں شرکاء کو بریفنگ دی جب کہ انٹیلی جنس اداروں نےامن وامان کی مجموعی صورتحال پربریفنگ دی۔

وزیرمملکت خارجہ حناربانی کھرنےافغانستان کی صورتحال پر بریفنگ دی اور پاکستان کے افغانستان کی عبوری حکومت سے ہونے والے رابطوں سے آگاہ کیا۔

قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جمعہ کو گیارہ بجے سے دو بجے تک ہوا جب کہ پیر کو یہ اجلاس پھر ہوگا۔ جمعہ کو 11 بجے سے کچھ دیر قبل آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر وزیراعظم ہاؤس پہنچے جس کے بعد اجلاس شروع ہوگیا جو تین گھنٹے تک جاری کیا۔

قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ جمعرات کو وزیراعظم شہباز شریف سے آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر کی ملاقات کے دوران کیا گیا۔ ملاقات کے بعد وزیراعظم ہاؤس نے اعلان کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلا لیا ہے۔

یہ اجلاس ایسے وقت میں طلب کیا گیا جب ملک کے کئی علاقے بالخصوص صوبہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان دہشت گردی کے نشانے پر ہیں۔ دارالحکومت اسلام آباد میں بھی ایک خودکش حملہ ہو چکا ہے۔

آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی وزیراعظم سے ملاقات سے قبل راولپنڈی میں دو روزہ کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں عزم ظاہر کیا گیا کہ دہشت گردوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی جائے گی۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم، وزیر دفاع، وزیر داخلہ اور وزیراطلاعات کے علاوہ تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور آئی ایس آئی چیف نے شرکت کی۔

national security meeting

National Security Committee

PM Shehbaz Sharif

Army Chief General Asim Munir

terror attacks