گلستان جوہر فائرنگ: اہلکار سرکاری اسلحہ عامر کے پاس سے برآمد ہونے کا ڈرامہ کرتے رہے
کراچی میں گزشتہ روز پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے شہری عامر کے قتل میں ملوث اہلکاروں کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں تفتیشی افسر نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، عدالت نے تینوں ملزمان کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
عدالت نے ملزمان کو دو جنوری کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر پولیس سے پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔
پیٹی بھائیوں سے امتیازی سلوک
شارع فیصل پولیس نے گرفتار تین اہلکاروں کو عدالت میں پیش کیا تو پیٹی بھائیوں کے ساتھ ان کا امتیازی سلوک دیکھنے کو ملا۔
پولیس نے شناخت پریڈ سے پہلے ہی اہلکاروں کو بغیر چہرہ ڈھانپے عدالت میں پیش کیا۔
نئی فوٹیج میں نیا انکشاف
اس موقع پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ واقعے کی مزید سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کی گئی ہیں، جن میں پولیس اہلکار شہریار، ناصر اور فیصل کو دیکھا جا سکتا ہے۔
سی سی ٹی وی میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس اہلکار کی فائرنگ سے عامر زخمی ہو کر فلیٹ کی سیڑھیوں پر گرا تو پولیس اہلکار وہاں پہنچے اور زخمی حالت میں موجود عامر کی تلاشی لیتے رہے۔
پولیس اہلکاروں نے فلیٹ کے مکینوں کے آنے پر ناصرف عامر کے منہ پر لال کپڑا رکھا، بلکہ اپنا سرکاری اسلحہ جاں بحق عامر کے پاس سے برآمد ہونے کا ڈرامہ بھی کرتے رہے۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزمان فیصل، شہریار اور ناصر شاہین فورس میں تعینات ہیں، اہلکاروں نے پولیس مقابلے میں ایک ڈاکو کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا، جو ابتدائی تفتیش میں غلط ثابت ہوا۔
مقدمے میں مزید دفعات
دوسری جانب پولیس نے واقعے کا مقدمہ مقتول عامر کی والدہ کی مدعیت میں درج کرلیا ہے۔ مقدمے میں قتل، اقدام قتل اور دہشتگردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
Comments are closed on this story.