Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

پولیس کے ہاتھوں قتل ہونیوالے عامر کو بھائی کے گھر سے دوا اٹھانے کی جلدی تھی

سینے اور ٹانگ میں گولیاں لگی، عدالت نے فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کا جسمانی ریمانڈ دے دیا
اپ ڈیٹ 28 دسمبر 2022 03:22pm
اسکرین گریب/ سی سی ٹی وی
اسکرین گریب/ سی سی ٹی وی

کراچی کےعلاقے گلستان جوہرمیں گزشتہ روز شاہین فورس اہلکاروں کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے نوجوان کے قتل کا مقدمہ مقتول کی والدہ کی مُدعیت میں تھانہ شاہراہ فیصل میں درج کرلیا ہے۔

گلستان جوہر میں ملینئیم مال کے پاس اشارے پر نہ رُکنے والے موٹر سائیکل سوار نوجوان کو شاہین فورس اہلکاروں نے تعاقب کے بعد عمارت میں گھس کر فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔

والدہ کی مُدعیت میں درج مقدمے کے مطابق میں اپنے بیٹے انور کے گھر واقعہ بشیر ویلیج گلشن اقبال پر موجود تھی کہ اسی دوران میری بیٹی حرا بلوچ نے فون پر اطلاع دی کہ عامرکو نعمان ایونیو میں کسی نے گولی مار کر زخمی کردیا ہے۔

مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ عامر کو ایمبولینس کے ذریعے اسپتال روانہ کیا گیا، میں جناح اسپتال پہنچی، تو میرا بیٹا اسپتال کے بیڈ پر مردہ حالت میں پڑا تھا اور وہاں پر موجود کچھ لوگوں نے مجھے بتایا کہ دو موٹر سائیکلوں پرسوار 3 پولیس والوں نے عامر گو گولیاں ماری ہیں جس سے وہ ہلاک ہوگیا۔

مزید کہا کہ میں نے ان لوگوں سے حمید اللہ کے بارے میں پوچھا جو میرے گھر سے اپنی چھوٹی بیٹی ساڑھے 3 سالہ کے ساتھ موٹر سائیکل پر عامر کے پیچھے بیٹھ کر گیا تھا۔

مقدمے میں کہا کہ وہاں پرموجود کسی نے حمید اللہ سے میری فون پر بات کروائی اور حمید اللہ نے مجھے بتایا کہ میں اورعامر موٹر سائیکل پر بیٹی کے ساتھ نعمان ایونیو کے لئے جب آلہ دین کہ یو ٹرن پر پہنچے اور یو ٹرن لیا، تو 2 موٹرسائیکلوں پر سوار 3 اہلکاروں نے ہمیں رکنے کا اشارہ کیا۔

مقدمے کے متن کے مطابق عامر نے اشارہ نہیں دیکھا میں نے عامر کہا پولیس والے روک رہے ہیں اور عامر نہیں رکا اور نعمان ایونیو کی طرف جانے لگا اور کہنے لگا مجھے اپنے والد کے لئے بھائی کے گھر سے پانی اور دوا وغیرہ لینے کی جلدی ہے۔

مزید کہا کہ عامرموٹر سائیکل چلا کر نعمان ایونیو کی طرف جاتا رہا اور وہ تینوں اہلکار اپنی موٹر سائیکل پر ہمارے پیچھے تعاقب میں لگ گئے، نعمان ایونیو کا گیٹ آگیا اور عامرموٹر سائیکل لے کر اندر داخل ہوگیا، تو بلاک E میں پولیس اہلکار پیچھا کرتے کرتے اندر داخل ہوئے موٹر سائیکل پارکنگ میں عامر نے اپنی موٹر سائیکل روکی اور لفٹ کی جانب جانے لگا۔

مقدمے میں بتایا کہ اسی دوران تینوں پولیس اہلکاروں نے اپنا آتشی اسلحہ استعمال کرتے ہوئے عامر پرفائرنگ کردی جس سے عامر فائرنگ سے زخمی ہوکر سیڑھیوں پر گرگیا۔

مزید کہا کہ جن تین پولیس والوں نے فائرنگ کرکے عامر کو زخمی کیا تھا وہ موٹر سائیکل پر بیٹھ کر بھاگ گئےعامر پولیس والوں کی فائرنگ سے گولیاں لگنے سے زخمی ہوکرہلاک ہوگیا تھا۔

عامر کی نماز جنازہ ادا امیرِ جماعت اسلامی کراچی نے پڑھائی

عامرحسین کی نماز جنازہ گلشن اقبال بلاک 10-A میں ادا کی گئی جس میں مقتول اہل خانہ ودیگر بھی شریک تھے جبکہ نمازجنازہ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے پڑھائی، مقتول کو ڈالمیا قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔

ہلاک نواجوان کی پوسٹ مارٹم سامنے آگئی

پولیس کے مطابق ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق عامر کو دو گولیاں لگیں، ایک گولی سینے کی بائیں اور دوسری دائیں پاؤں پر لگی جبکہ سینے پر لگنے والی گولی سے عامر کی موت واقعہ ہوئی ہے۔

عامر کواسپتال منتقل کرنے پر پولیس کی جانب سے تاخیر کی گئی، فائرنگ کے بعد پولیس اہلکار جائے وقوعہ پرعامر کے پاس موجود تھے لیکن عامر کی موت دو گولیاں لگنے کے بعد زیادہ خون بہنےکے باعث ہوئی۔

پولیس اہلکاروں کی سنگین غفلت سامنے آئی ہے، پولیس حکام

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث تینوں اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے اور اب تک اہلکاروں کی سنگین غفلت سامنے آئی ہے جبکہ واقعے کے وقت عامرکے ساتھ موجود دوست کا بیان لیا گیا ہے۔

پولیس نے بتایا کہ عامر کے ساتھ موجود اس کی بھتیجی واقعے کے وقت اس کے ساتھ موجود تھی، گرفتار اہلکاروں کو ریمانڈ کے لئے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

شاہین فورس اہلکاروں کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے گلستان جوہرمیں شاہین فورس اہلکاروں کی فائرنگ سے نوجوان عامر کی ہلاکت کا مقدمے میں تین ملزمان کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے کردیا ۔

تفتیشی افسرنےعدالت کوبتایا ملزمان فیصل، شہریار اور ناصر شاہین فورس میں تعینات ہیں، اہلکاروں نے پولیس مقابلے میں ایک ڈاکو کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا، جوابتدائی تفتیش میں غلط ثابت ہوا ہے۔

مقتول کے لواحقین کے ابتدائی بیان اور سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی ہے، تفتیشی افسر نے مزید تفتیش کیلئے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس کے بعد عدالت نے تینوں ملزمان کو5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

karachi

Sindh Police

gulistan e johar