تلاوت قرآن پاک سے کرسمس کی سرکاری تقریب کا آغاز
وزیراعظم شہباز شریف نے کرسمس کی سرکاری تقریب میں شرکت کرکے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سمیت دیگر شرکاء کے ہراہ کیٹ کاٹا۔
وزیراعظم آفس میں کرسمس کے حوالے سے خصوصی تقریب منعقد ہوئی جس میں وفاقی وزیر بین المذاہب ہم آہنگی مفتی عبدالشکور، وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی اور رکن قومی اسمبلی جیمز اقبال کے علاوہ ہندو، سکھ، پارسی، بہائی سمیت مختلف کمیونٹیز سے تعلق رکھنے والے رہنما اور معززین بھی موجود تھے۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ آج ہم سب یہاں مسیحی برادری کی خوشیوں میں شریک ہیں، میں کرسمس پر مسیحی برادری کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دیتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کی تحریک سے لے کر آج تک مسیحی کمیونٹی کی پاکستان کیلئے بے شمار خدمات اور قربانیاں ہیں، ہم سب دل کی گہرائیوں سے ان کی قدر کرتے ہیں، پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لئے جسٹس کارنیلیس، گروپ کیپٹن سیسل چوہدری، سسٹر رتھ فائو سمیت مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والی کئی نمایاں شخصیات نے بے بہا خدمات سرانجام دیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ دفاع اور تعلیم کے شعبہ میں مسیحی برادری کا بڑا اہم کردار ہے، میں خود بھی مسیحی سکول سے پڑھا ہوں، میڈم پال میری معلمہ تھیں، وہ اب اس دنیا میں نہیں رہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حضرت عیسیٰ نے امن، بھائی چارے، برداشت اور تحمل کا پیغام دیا، حضرت عیسیٰ کو ہم بھی نبی مانتے ہیں، تمام مذاہب اپنے اپنے دائرے میں امن، محبت اور بھائی چارے کی تعلیم دے رہے ہیں۔
شہباز شریف نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ پاکستان میں مسیحی، سکھ، ہندو، پارسی سمیت تمام کمیونٹیز کو قائداعظم کے 11 اگست 1947ء کے پیغام اور آئین پاکستان کے تحت ان کے تمام آئینی و سیاسی حقوق برابر حاصل ہیں، سب کو پورا حق ہے کہ آئین کے تحت آزادی کے ساتھ کام کریں۔
گزشتہ دہائیوں میں دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے بدقسمت واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ان سے اقلیتوں کے حقوق متاثر ہوئے لیکن پھر ہم نے دہشت گردی اور انتہاء پسندی کا خاتمہ کیا، گذشتہ روز ہی بنوں میں عوام کو یرغمال بنانے والے دہشت گردوں کو افواج پاکستان کے سپوتوں نے جہنم واصل کیا، اس دوران ہماری افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے بہادر جوانوں نے جام شہادت بھی نوش کیا۔
وزیراعظم نے تقسیم سے قبل اسمبلی کے سپیکر ایس پی سنگھا کو بھی خراج تحسین پیش کیا جن کے فیصلہ کن ووٹ نے اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کیلئے تمام کمیونٹیز نے قربانیاں دیں، تمام مذاہب امن، محبت اور بھائی چارے کے پرچارک ہیں، اسلام میں کوئی جبر نہیں، کوئی بھی مذہب دوسروں پر جبر کی تعلیم نہیں دیتا۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت اقلیتوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کی پاسداری اور انہیں تحفظ کی ضمانت فراہم کرتی ہے، جہاں بھی امن و امان میں کوئی خلل پیدا ہو گا اور زیادتی ہو گی قانون برداشت نہیں کرے گا، ماضی میں اگر ایسے واقعات ہوئے تو ان پر افسوس ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کو صحیح معنوں میں علامہ اقبال کے فرمودات اور قائداعظم محمد جناح کے خواب کی تعبیر بنائیں گے، آئین پاکستان اقلیتوں کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے، ہم اسے عملی جامہ پہنائیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ قومی اقلیتی کمیشن کا ڈرافٹ بن چکا ہے، اسے جلد پارلیمان میں لے کر آئیں گے اور قانون کی شکل دیں گے۔ انہوں نے مسیحی رہنما کے مطالبے پر ایڈورڈز کالج پشاور کے معاملےکا جائزہ لینے کی بھی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ متعلقہ حکام اور صوبائی حکومت سے مشاورت کی جائے گی۔
شہباز شریف نے تمام کمیونٹیز کو یقین دلایا کہ پاکستان ہم سب کا ہے اور امن و آشتی کے ساتھ یہاں سب رہیں گے۔
قبل ازیں وفاقی وزیر بین المذاہب ہم آہنگی مفتی عبدالشکور نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تمام کمیونٹیز پر مشتمل خوبصورت گلدستہ ہے، وزیراعظم حقیقی معنوں میں خادم پاکستان ہیں اور مخالفین بھی ان کی صلاحیتوں کے معترف ہیں، وہ مسیحی برادری کی خوشیوں میں شریک ہونے کیلئے خود یہاں موجود ہیں، تمام مذاہب اخوت، بھائی چارے اور محبت کے علمبردار ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کسی انسان پر عقیدے کے حوالہ سے کوئی پابندی نہیں ہے، ہم انتہاء پسند نہیں بلکہ ہم سب ایک اور گلدستہ کی مانند ہیں، دہشت گردی اور شدت پسندی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے، پاکستان میں کسی پر کوئی جبر نہیں، ہر انسان اپنا عقیدہ رکھنے میں آزاد ہے، اسلام نے ریاست کے حکمرانوں کو تمام شہریوں سے یکساں سلوک روا رکھنے اور سب کے حقوق کا تحفظ کرنے کا حکم دیا ہے اور ان میں کوئی تفریق اور امتیاز نہیں روا رکھی۔
مفتی عبدالشکور نے وزارت کی طرف سے مختلف کمیونٹیز کے حقوق کے تحفظ کیلئے کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں بتایا اور کہا کہ قومی ہم آہنگی کے لئے تمام تر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔
Comments are closed on this story.