عمران خان پر قاتلانہ حملے کے ملزمان کا جھوٹ مشین نے پکڑ لیا
چئیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان پر حملے کے مرکزی ملزم نوید سمیت تین ملزمان کا پولی گرافک ٹیسٹ کروا لیا گیا، جس میں تینوں ملزمان کے بیانات غیر تسلی بخش قرار دے دئیے گئے۔
وزیر آباد میں عمران خان پر ہونے والے قاتلانہ حملے پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی تحقیقات جاری ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق مرکزی ملزم نوید اور دیگر دو ساتھیوں کا پولی گرافک ٹیسٹ کروا لیا گیا ہے۔ ٹیسٹ میں تینوں ملزمان اپنے پہلے بیان پر قائم رہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولی گرافک ٹیسٹ میں تینوں ملزموں کے بیانات غیر تسلی بخش قرار دئیے گئے ہیں، جبکہ تفتیشی ٹیم نے ٹیسٹ کے بعد باقاعدہ میڈیکل بورڈ بنانے کی درخواست کردی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق میڈیکل بورڈ اور پولی گرافک ٹیسٹ کو تفتیش کا حصہ بنایا جائے گا۔
پولی گرافک ٹیسٹ کیا ہے
پولی گراف، جسے عموماً جھوٹ پکڑنے والا ٹیسٹ بھی کہا جاتا ہے، ایک ایسا آلہ یا طریقہ کار ہے جو کئی جسمانی اشارے جیسے کہ بلڈ پریشر، نبض، سانس، اور جلد کی حرکت کی پیمائش ریکارڈ کرتا ہے۔
اس دوران ملزم سے کچھ سوالات پوچھے جاتے ہیں اور وہ ان کے جوابات دیتا ہے۔
پولی گراف کے استعمال کا عقیدہ یہ ہے کہ جھوٹے جوابات جسمانی ردعمل پیدا کریں گے جو سچ بولنے والے لوگوں سے مختلف ہوسکتے ہیں۔
تاہم، جھوٹ کے ساتھ کوئی خاص جسمانی رد عمل وابستہ نہیں ہیں، جس کی وجہ سے ان عوامل کی نشاندہی کرنا مشکل ہو جاتا ہے جو جھوٹ بولنے والوں کو سچ بولنے والوں سے الگ کرتے ہیں۔
Comments are closed on this story.