Aaj News

ہفتہ, دسمبر 28, 2024  
25 Jumada Al-Akhirah 1446  

سائفر آڈیو اسکینڈل: عمران خان کی درخواست پر رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ کا اعتراض

درخواست لاہور ہاٸیکورٹ کی بجاٸے اسلام آباد ہاٸیکورٹ میں داٸر کی جانی چاہئے، رجسٹرار آفس
اپ ڈیٹ 05 دسمبر 2022 11:58pm
تصویر: عامر قریشی/اے ایف پی
تصویر: عامر قریشی/اے ایف پی

چئیرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے سائفر آڈیو لیک اسکینڈل میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی طلبی کے خلاف درخواست پر رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ نے اعتراض لگا دیا۔

رجسٹرار آفس کے مطابق عمران خان کی درخواست لاہور ہاٸیکورٹ کی بجاٸے اسلام آباد ہاٸیکورٹ میں داٸر کی جانی چاہئے، رجسٹرار آفس کے اعتراض پر لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس اسجد جاوید گھرال آج سماعت کریں گے۔

قبل ازیں، عمران خان نے سائفر آڈیو لیک اسکینڈل میں طلبی کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کیا، عمران خان کی درخواست میں وفاقی حکومت، ایف آئی اے اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ عمران خان ایک ایماندار، باعزت شہری اور ملک کی نامور شخصیت ہیں، عمران خان کا ملکی سیاست کو نئے دھارے میں لانے میں اہم کردار ہے۔

عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا کہ بڑھتی ہوئی شہرت سیاسی طاقتوں کے خلاف ایک خطرہ بن چکی ہے، بطور وزیراعظم عمران خان نے امریکہ کو افغانستان سے نکلنے میں کامیاب کردار ادا کیا۔

درخواست کے متن میں کہا گیا کہ ایف آئی اے نے سائفر میسج کے معاملے پر انکوائری شروع کر رکھی ہے اور عمران خان کو سائفر کے معاملے پر بیان قلم بند کروانے کیلئے 6 دسمبر کو طلب کیا ہے۔

عمران خان نے درخواست میں مزید موقف اپنایا کہ سائفر انکوائری کو پہلے ہی سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے، عمران خان کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے بے بنیاد انکوائری میں طلب کیا گیا ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ وزیر آباد میں عمران خان پر قاتلانہ حملہ بھی اسی سیاسی انتقام کا شاخسانہ ہے، طلبی نوٹس میں کسی قانون کی پاسداری نہیں کی گئی۔

عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ سائفر آڈیو لیک سکینڈل کی انکوائری کو غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے، درخواست کے حتمی فیصلے تک سائفر آڈیو لیک سکینڈل انکوائری کو روکا جائے۔

FIA

imran khan

High Court

Cypher