تجوری بھرنے کے بجائےعوام کے لئے کام کرنا ہوگا: وزیراعظم
وزیراعظم شہبا زشریف کا کہنا ہے کہ تعمیر وترقی نعروں اور دھرنوں سے نہیں ہوتی، قول وفعل میں تضاد کے عمل کو ختم کر کے ملک کے لیے آگے آنا ہوگا، رونے دھونے اور تماشا لگانے سے کچھ نہیں ہوگا، نعروں کے بجائے عمل سے ثابت کریں، تجوری بھرنے کے بجائےعوام کے لئے کام کرنا ہوگا۔
وزیرِ اعظم نے منگلا ڈیم کے یونٹ 5 اور 6 کی ریفربشمنٹ کے منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کا افتتاح کرنا اعزاز کی بات ہے، منگلہ ڈیم منصوبہ ملکی تاریخ میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، یہ قوم کی ترقی کے لئے کی گئی کاوشوں میں ایک بہت بڑی کوشش تھی۔
شہباز شریف نے کہا کہ یہ منصوبہ 1960 کی دہائی میں شروع ہوا، اس میں پاکستان اور امریکا کا مشترکہ تعاون شامل ہے، اس اپ گریڈیشن پروگرام کے لئے امریکا نے 150 ملین ڈالرز دیئے، خطیر گرانٹ دینے پر امریکا کے شکر گزار ہیں، 65 ملین یوروز کے قرضوں کی بھی یقین دہانی کرائی گئی، اپ گریڈیشن پر ٹوٹل 483 ملین ڈالرز کا خرچہ آئے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ تجارت اور سرمایہ بڑھانے کا وقت ہے، واپڈا کی ٹیکنیکل ٹیم نے بھی بہترین کام کیا ہے، واپڈا نے 20 ارب روپے اپنے وسائل سے شامل کیے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان بہت مشکل چیلنجز سے نبردآزما ہے، ہماری مخلوط حکومت کامیابی سے ان چیلنجز کا مقابلہ کررہی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ 2013 میں بجلی کی لوڈشیڈنگ عروج پر تھی، نوازشریف کےدورمیں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم ہوگئی، لوڈشیڈنگ ختم ہونے سے صنعتیں چلیں اور فصلیں لہرائیں، سستی بجلی ملک کی ضرورت ہے اس کے لئے اقدامات کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم پن بجلی سے 60ہزارمیگاواٹ بجلی بناسکتےتھے، 75سال میں ہم پن بجلی سے10ہزار میگاواٹ بجلی بناسکتے ہیں،پن بجلی سےسستی بجلی نہ بننےکی ذمہ دارتمام حکومتیں ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ ڈیم اورشمسی توانائی کےمنصوبےلگےہوتےتوآج جتناخرچہ نہ ہوتا،اگر ڈیمز کی تعمیر پر توجہ دی ہوتی تو آج پاکستان بڑے نقصان سے بچ جاتا، رونے دھونے اور تماشہ لگانے سے کچھ نہیں ہوگا،ہمیں اب آگے بڑھنا ہوگا، اب لیڈر شپ کو خون پسینہ بہانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ عوام تو ایثار کا مظاہرہ کرتے ہی آئے ہیں، اب آگے بڑھنے کی لیڈر شپ کی باری ہے، ہم بھیک نہیں مانگ رہے، ہم کلائمٹ جسٹس چاہتے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تعمیروترقی نعروں اور دھرنوں سےنہیں ہوتی،نعروں کےبجائےعمل سےثابت کریں، تجوری بھرنے کے بجائے عوام کے لئے کام کرنا ہوگا۔
Comments are closed on this story.