کوئٹہ خودکش دھماکے نے محنت کش ظفر کی دنیا اجاڑ دی
کوئٹہ کے نواحی علاقے بلیلی میں ہونے والے خود کش دھماکے نے محنت کش محمد ظفر کی دنیا ہی اجاڑ دی، متاثرین کیلئے اب تک مالی امداد کا اعلان ہوا اور نہ ہی ڈھنگ کا علاج انہیں میسر ہے۔
کوئٹہ سے لاہور شادی کی خوشیوں میں شرکت کیلئے جانے والا محمد ظفر کا خاندان کوئٹہ کے علاقے بلیلی میں دہشتگردی کا شکار ہوا، المناک واقعے میں متاثرہ خاندان سمیت چار افراد شہید جبکہ ستائیس زخمی ہوئے۔
دہشگردی کا شکار ہونے والے پولیس ٹرک کے ساتھ لاہور جانے والی گاڑی میں سوار افراد کا گھر ماتم کدہ بن گیا۔
متاثرہ خاندان شکوہ کررہا ہے کی شہداء کی فاتحہ اور غم زدہ خاندانوں کی داد رسی تک کیلئے کوئی نہیں آیا، نہ ہی دھماکے کے زخمیوں کا اب تک کوئی پرسان حال ہے۔
ظفر کے کزن سراج الدین کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت اور انتظامیہ غفلت کی نیند سوئی ہوئے ہے، کیا ہمارا خون پاکستانی نہیں، کیا ہم اس ملک کے باشدے نہیں، کیا ہماری قربانی قربانی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ دھماکے سے اب تک 30 گھنٹے ہوچکے ہیں، ہمارے بچے تشویش ناک حالت میں اسپتال میں پڑا ہوا ہے، ابھی تک نہ کوئی نیورو سرجن آیا ہے اور نہ اس کا کوئی سی ٹی اسکین ہوا ہے،
خودکش دھماکے کے بعد اسی سڑک پر اب ٹریفک پہلے کی طرح روان دواں ہوچکی ہے، لیکن جس گھر سے تین جنازے ایک ساتھ اٹھے اور تین لوگ زندگی اور موت کی کشمکش میں ٹراما سینٹر میں زیر علاج ہیں، ان کی زندگی تو گویا رک سی گئی ہے۔
Comments are closed on this story.