دنیا کا سب سے بڑا فعال آتش فشاں 40 سال بعد پھٹنا شروع
امریکی ریاست ہوائی میں موجود دنیا کا سب سے بڑا فعال آتش فشاں ”ماونا لوا“ تقریباً 40 سالوں میں پہلی بار پھٹ پڑا ہے، جس کے بعد ہنگامہ عملے کو الرٹ کردیا گیا ہے۔
ماونا لوا کے سمٹ کالڈیرا کے اندر لاوے کے بہاؤ میں ٹھہراؤ موجود رہا ہے، لیکن حالات بدلنے پر اس کا یوں پھٹنا قریبی رہائشیوں کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔
امریکا کے جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) نے گزشتہ رات ہوائی آتش فشاں نیشنل پارک کے اندر پھٹنے کے کچھ 15 منٹ بعد اطلاع جاری کی۔
یو ایس جی ایس نے اپنی ویب سائٹ پر کہا، ”اس وقت، لاوے کا بہاؤ چوٹی کے علاقے میں موجود ہے اور اس سے فی الحال ڈھلوان پر موجود کمیونٹیز کو خطرہ نہیں ہے۔“
تاہم، بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ علاقے کے رہائشیوں کو تیار رہنا چاہئیے۔
بحر الکاہل میں دور دراز امریکی ریاست کے مرکزی جزیرے پر آتش فشاں کے پھٹنے سے نکلنے والا لاوا چوٹی پر واقع بیسن کے اندر ہی محدود رہتا ہے، جسے کیلڈیرا کہا جاتا ہے، ”اگر پھٹنے والے سوراخ پہاڑ کی دیواروں سے باہر کی طرف نکلتے ہیں تو لاوے کا بہاؤ تیزی سے نیچے کی طرف بڑھ سکتا ہے“۔
Comments are closed on this story.