معصوم نظموں کے پیچھے پوشیدہ ہولناک کہانیاں
اسکولوں میں آج بھی کچھ پرانی انگریزی نظمیں پڑھائی جاتی ہیں، جنہیں ہم بھی شوق سے دہراتے رہے ہیں۔ لیکن ہم کیا جانتے تھے کہ جن نظموں کو ہمارے بچے شوق سے اور مزے لے کر پڑھتے ہیں اور جن کو ہم سنتے پڑھتے بڑے ہوئے وہ اپنے آپ میں ایک خوفناک ماضی سموئے بیٹھی ہیں۔
بے شک نظمیں بچوں کی ابتدائی خواندگی کو فروغ دینے میں مدد کرتی ہیں۔
مطالعے میں کہا گیا ہے کہ جو بچے چار سال کی عمر تک آٹھ نظمیں سیکھ لیں وہ اپنی کلاس کے بہترین بچوں میں شمار ہوتے ہیں۔
چونکہ یہ نظمیں بچوں کے لیے تیار کی جاتی ہیں، اس لیے یہ فرض کرنا آسان ہے کہ فطری طور پر یہ خوش کن ہوں گی، لیکن اگر انہی نظموں کے ماضی کو ٹٹولا جائے تو ایک تاریک اور پراسرار حقیقت آشکار ہوتی ہے۔
ان نظموں میں ”ہمپٹی ڈمپٹی“، ”بابا بلیک شیپ“، ”جیک اینڈ جِل“ اور ”اولڈ مدر ہبرڈ“ قابل ذکر ہیں۔
ہمپٹی ڈمپٹی
جب آپ ”Humpty Dumpty“ کا نام سنتے ہیں تو شاید دیوار پر بیٹھا ایک انڈہ ذہن میں آتا ہے۔ لیکن یہ معصوم سی دکھنے والی نظم براہ راست فوجی تاریخ سے مستعار لی گئی ہے۔
ہمپٹی ڈمپٹی ایک بہت بڑی توپ تھی، جس کا استعمال شاہی برطانوی فوج نے 1648 میں انگریزی خانہ جنگی کے دوران کیا۔ انہوں نے توپ کو ”سینٹ میری ایٹ دی والز“ چرچ ٹاور کی چوٹی پر نصب کیا، جہاں یہ اس وقت تک موجود رہی جب تک دشمن افواج نے عمارت کو تباہ نہ کردیا اور یوں ہمپٹی کو اس کا بدنام زمانہ ”فال“ نصیب ہوا۔
بابا بلیک شیپ
1272 میں صلیبی انگلینڈ واپس لوٹے۔ ”صلیبی“ ان لوگوں کو کہا جاتا تھا جو مذہبی جنگوں کے ایک بدنام سلسلے کا حصہ تھے، یہ جنگیں قرون وسطیٰ کے دور میں لاطینی چرچ کی جانب سے شروع کی گئیں، ان کی حمایت کی گئی یا انہیں شروع کرنے کی ہدایت کی گئی۔
انگلینڈ واپسی کے راستے میں صلیبیوں نے کافی دولت سمیٹی، اس لیے کنگ ایڈورڈ اوٗل نے اضافی آمدنی حاصل کرنے کے لیے برطانیہ کی اون کی صنعت پر نئے ٹیکس لگائے۔
”Baa Baa Black Sheep“ میں اس ٹیکس اور مختلف پارٹیوں بشمول ماسٹر کو اون کے تھیلوں کی الاٹمنٹ سے مستعار لیا گیا ہے۔
جیک اینڈ جِل
جیک اور جِل کی کہانی تو ہر کوئی جانتا ہے، یہ کہانی دوبچوں کی نہیں بلکہ یہ ایک سیاہ پہلو رکھتی ہے۔ مؤرخین کہتے ہیں کہ یہ کہانی ایک غیر شادی شدہ جوڑے کے درمیان محبت کی ہے جو ایک پہاڑی پر باقاعدگی سے ملتے تھے۔
کہانی کے مطابق جِل حاملہ ہو گئی، لیکن جیک ان کے بچے کی پیدائش سے پہلے ہی مر گیا۔ (وہ یا تو پہاڑی سے گرا یا گرنے والی کوئی چٹان اس کے سر سے ٹکرائی) جبکہ جِل بچے کی پیدائش کے دوران ہی مر گئی، یونی اپنے عاشق کے پیچھے اس کی زندگی کا پردہ گر گیا۔
اولڈ مدر ہبرڈ
آپ کو یہ جان کر حیرت ہو سکتی ہے کہ نظم ”اولڈ مدر ہبرڈ“ کا ایک بچوں والی عورت یا ہڈی تلاش کرنے والے کتے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اس کے بجائے، ”اولڈ مدر“ (بوڑھی ماں) سے مراد کارڈینل وولسی ہے، جو ایک انگریز پادری اور انگلینڈ کے بادشاہ ہنری ہشتم کے قریبی ساتھی تھے۔
وولسی نے بادشاہ ہنری کا پیچھا ان کی پہلی بیوی کیتھرین آف آراگون سے چھڑانے کیلئے کیتھولک چرچ کے قوانین میں کوئی راستہ تلاش کرنے کی کوشش کی تاکہ بادشاہ این بولین سے شادی کر سکے۔
لیکن وولسی نے کپ بورڈ (کیتھولک چرچ) کو خالی پایا۔
ہنری ہشتم کی شادی کی تنسیخ کیلئے راستہ ڈھونڈنے میں ناکام وولسی بادشاہ کے سامنے اپنی ”پسندیدہ حیثیت“ کھو بیٹھا۔
بچوں کی نظم کیلئے یہ کہانی بہت بھاری ہے۔
Comments are closed on this story.