Aaj News

ہفتہ, نومبر 23, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

حلیم عادل شیخ کیخلاف اراضی پر قبضہ کے الزام میں مقدمہ درج، رہائشگاہ پر چھاپہ

اقدام قتل، دہشتگردی کی دفعہ سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے
اپ ڈیٹ 18 نومبر 2022 10:00am
حلیم عادل شیخ چھاپے کے وقت گھر میں موجود نہیں تھے۔ فوٹو — فائل
حلیم عادل شیخ چھاپے کے وقت گھر میں موجود نہیں تھے۔ فوٹو — فائل

حلیم عادل شیخ گھرپولیس کی بھاری نفری پہنچنے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔

حلیم عادل شیخ کے خلاف تھانہ گلشن معمار میں مقدمہ ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایم ڈی اے) حکام کی مدعیت میں اقدام قتل، دہشتگردی کی دفعہ سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق مقدمہ اراضی پر قبضہ واگزار کرانے پر فائرنگ کی بنا پر درج ہوا ہے جس کے بعد پولیس حلیم عادل شیخ کی رہائشگاہ پہنچی جو کہ کسی کو حراست میں لیے بغیر وہاں سے روانہ ہوچکی ہے۔

اس سے قبل کراچی پولیس نے پی ٹی آئی رہنما اور قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ کی رہائشگاہ کا محاصرہ کیا۔

دوسری جانب ترجمان حلیم عادل شیخ نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے بغیر وارنٹ گھر میں گھُس کر توڑ پھوڑ کی، اس وقت 15 سے زائد پولیس موبائل اور خواتین پولیس کے ہمراہ چھاپے مارے گئے جب پی ٹی آئی رہنما گھر میں موجود نہیں تھے۔

ترجمان نے بتایا کہ حلیم عادل شیخ کے اہلِ خانہ کو پولیس کی جانب سے ہراساں کیا گیا، سندھ حکومت کی ایما پر پولیس سیاسی انتقامی کارروائیوں میں ملوث ہے۔

پی ٹی آئی رہنما کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حلیم عادل شیخ عمران خان کے کھلاڑی ہیں وہ ڈرنے والے نہیں، سندھ حکومت اپنے خلاف ہر آواز کو دبانا یا بند کرنا چاہتی ہے، لہٰذا ان کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

pti

Haleem Adil Sheikh

Sindh Police