راولپنڈی اور اسلام آباد میں تخریب کاری کیلئے بارودی مواد لے جانے والا شخص گرفتار
محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی دی) پنجاب اور سول حساس ادارے نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے کلر سیداں روڈ راولپنڈی پر سابق وزیر داخلہ پنجاب کرنل (ر) شجاع خانزادہ پر خود کش حملے کا سہولت کار دھماکہ خیز مواد سمیت گرفتار کرلیا۔
خفیہ اطلاع پر سی ٹی دی پنجاب نے سول حساس ادارے کے ساتھ مشترکہ آپریشن کرتے ہوئے مشکوک شخص کو گرفتار کیا۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار شخص کی شناخت عبداللہ خان کے نام سے ہوئی جو ڈھڈیال ضلع میر پور آزاد کشمیر کا رہائشی ہے۔
ملزم عبداللہ خان کے قبضے سے بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد برآمد کیا گیا۔
دوران تفتیش ملزم نے بتایا کہ مذکورہ دھماکہ خیز مواد ضلع راولپنڈی اور اسلام آباد تخریب کاری کیلئے لے جارہا تھا۔
ملزم کا تعلق کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی اور تحریک طالبان پاکستان سے ہے اور افغانستان مرکز سے تربیت یافتہ ہے۔
ملزم مدرسہ ابراہیمیہ سیاکھ کا مہتمم ہے اور اس کے سسر مسعود الحق سیاکھوی اور برادر نسبتی ابراہیم سیاکھوی ریڈ بک میں شامل اشتہاری ملزمان ہیں جو اس وقت برطانیہ میں مقیم ہیں۔
ابتدائی تفتیش میں ملزم نے انکشاف کیا کہ اس نے اپنے سسر مسعود الحق سیاکھوی کی ہدایت پر کرنل (ر) شجاع خانزادہ شہید پر خود کش حملہ کرنے والے حمزہ شبیر عرف حافظ اور قاری سہیل جو کو اپنے پاس پناہ دی اور رہائش کا متعدد بار بندوبست کیا۔
قاری سہیل اس وقت افغانستان میں موجود ہے۔
ملزم نے قیصر مصطفیٰ عرف کیپٹن نعمان جو کرنل (ر) شجاع خانزادہ شہید پر حملے کا ماسٹر مائند تھا، اسے بھی اپنے پاس پناہ دی تھی، قیصر مصطفٰی اکتوبر 2015 میں راولپنڈی میں ایک انکاؤنٹر میں مارا گیا تھا۔
ان کے علاوہ بھی ملزم دہشت گردوں کو متعدد بار سہولت فراہم کرتا رہا ہے۔
ملزم کا گھر اور مدرسہ دہشت گردوں کی سہولت کاری، خود کش جیکٹ بنانے اور دھماکہ خیز مواد ذخیرہ کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا رہا ہے، ملزم سے مزید تفتیش کا عمل جاری ہے۔
Comments are closed on this story.