Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

برطانوی عدالت میں تاخیری حربے اپنانا شہباز شریف کو مہنگا پڑ گیا

برطانوی عدالت کا شہباز شریف کے داماد پر 27 ہزار 55 پاؤنڈز جرمانہ عائد کرنے بھی حکم
اپ ڈیٹ 11 نومبر 2022 10:59pm
شہباز شریف اور ڈیوڈ روز۔ فائل
شہباز شریف اور ڈیوڈ روز۔ فائل

برطانوی اخبار ڈیلی میل کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کے بعد اب وزیراعظم شہباز شریف مشکل میں پھنس گئے ہیں۔

برطانوی ہائی کورٹ نے شہباز شریف کو جواب الجواب داخل کرنے کے لیے مزید وقت دینے سے انکار کرتے ہوئے انہیں 30 ہزار پاؤنڈز قانونی اخراجات ادا کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے شہباز شریف کو 30 ہزار پاؤنڈز لیگل کاسٹ ادا کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ لیگل کاسٹ کی رقم 23 نومبر سے قبل ادا کی جائے۔

دوسری جانب عدالت نے شہباز شریف کے داماد علی عمران کو 27 ہزار پاؤنڈز جرمانہ ادا کرنے کا بھی حکم دے دیا ہے جو کہ انہیں پانچ اقساط میں ادا کرنا ہوگا۔

شہباز شریف کے وکلا کا ہائیکورٹ میں کہنا تھا کہ شہباز شریف پاکستان کے وزیراعظم ہیں اور بہت مصروف ہیں، لہٰذا انہیں جواب الجواب جمع کرانے کے لیے مزید وقت دیا جائے تاہم جسٹس میتھیو نیکلن نے یہ درخواست مسترد کردی۔

جج کا ریمارکس دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ان کی عدالت میں وزیراعظم اور عام آدمی برابر ہیں اور اگر شہباز شریف کی قانونی ٹیم بروقت اور معقول جواب عدالت میں جمع نہ کرا سکے تو انہیں ڈیلی میل کو قانونی اخراجات ادا کرنے پڑیں گے۔

وزیراعظم کے وکلا کو جواب الجواب جمع کرانے کے لیے 13 دسمبر تک کا وقت دیا گیا ہے۔

مقدمہ کیا ہے

شہباز شریف نے ڈیلی میل اور اس کے صحافی ڈیوڈ روز کے خلاف مقدمہ جنوری 2022 میں دائر کیا تھا۔ برطانوی صحافی نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ شہباز شریف بطور نے پاکستان کو ملنے والی برطانوی امداد میں سے رقم خورد برد کی ہے۔ اخبار کے مطابق جب یہ غبن ہوا شہباز شریف پنجاب کے وزیر اعلیٰ تھے۔

مسلم لیگ(ن) کے صدر نے اپنے مقدمے میں ڈیلی میل کے الزمات کو جھوٹ اور پروپیگنڈہ قرار دیتے ہوئے ہرجانے کا مطالبہ کیا تھا۔

شہباز شریف کی جانب سے مقدمہ دائر کیے جانے کے تقریباً ایک برس بعد مارچ 2022 میں ڈیلی میل شائع کرنے والی کمپنی ایسوسی ایٹڈ نیوز پیپرز لمیٹڈ نے اپنا جواب عدالت میں داخل کیا اور وہ ثبوت پیش کیے جن کی بنا پر اس نے خبر شائع کی تھی۔

عدالت کی جانب سے شہباز شریف کے وکلا کو جواب الجواب داخل کرنے کے لیے کہا گیا جو اب تک داخل نہیں ہوا۔ اب عدالت نے شہباز شریف کو مزید وقت دینے سے انکار کردیا ہے۔

Shehbaz Sharif

daily mail

David Rose