پی ٹی آئی گروپوں کا آپس میں مسلح تصادم، صوبائی وزیر کے خلاف اقدامِ قتل کا مقدمہ
ٹیکسلا میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاجی مظاہروں کے دوران دو گروہوں کے درمیان مسلح تصادم کے نتیجے میں 3 کارکن زخمی ہوگئے، پی ٹی آئی کارکنان نے ایک دوسرے پر فائرنگ کی اور ڈنڈے بھی برسائے۔
پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی منصور حیات اور پنجاب کے صوبائی وزیر کھیل ملک تیمور کے درمیان اختلاف شدت اختیار کر گئے۔ ملک تیمور کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ٹیکسلا میں پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرے کے دوران فائرنگ کا واقعہ گزشتہ رات پیش آیا تھا، جس میں بازو پر گولی لگنے سے کارکن محسن تاج، ٹانگ پر گولی لگنے سے میر واعظ خان عرف بہرام خان جب کہ جمعہ خان بھگدڑ کے دوران گر کر زخمی ہوا۔
جھگڑے کے دوران فائرنگ دو گروہوں کے درمیان چپقلش کا نتیجہ ہے، دونوں گروپس نے اپنے الگ الگ احتجاجی کیمپس لگائے ہوئے تھے۔
واقعے کے بعد زخمی ہونے والے کارکنان کے گروہ نے پولیس کو درخواست دے دی، جس پر پولیس نے لڑائی جھگڑے اور اقدام قتل کا مقدمہ درج کرلیا۔
پولیس کے مطابق پی ٹی آئی کے کارکن محسن تاج خان کی مدعیت میں درج مقدمے میں پی ٹی آئی ہی کے رکن صوبائی اسمبلی مسعود اکبر سمیت 10 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق ایم پی اے مسعود اکبر اور ساتھیوں نے احتجاجی کیمپ میں گولیاں چلائیں۔
اقدام قتل سمیت دیگر دفعات کے تحت درج مقدمے کےمطابق فائرنگ اور ڈنڈوں کے وار سے 3 کارکن زخمی ہوئے۔
Comments are closed on this story.