ارشد شریف قتل: ’نشانات سے لگتا ہے کھڑی گاڑی پر فائرنگ کی گئی‘
سینئر صحافی ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات کے لئے کینیا جانے والی ٹیم نے وزرات داخلہ حکام کو ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پر بریفنگ دیتے ہوئےبتایا کہ کینیائی پولیس حکام کی جانب سے تحقیقاتی ٹیم سے مکمل تعاون نہیں کیا گیا۔
تحقیقاتی ٹیم نے بتایا کہ گاڑی پر فائرنگ کرنے والے پولیس اہلکاروں تک رسائی نہیں دی گئی، اس کے علاوہ پولیس سے سی سی ٹی وی فوٹیجز طلب کی گئیں جو نہیں دی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: ارشد شریف کے جسم پر تشدد کے واضح نشانات ہیں، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ
بریفنگ میں بتایا گیا کہ وقار اور خرم کے بیانات میں شبہات پائے جاتے ہیں۔
کینیا پولیس کا مؤقف ہے کہ گولیاں چلتی گاڑی پر چلائی گئیں، لیکن فائرنگ کے نشانات سے لگتا ہے کھڑی گاڑی پر فائرنگ کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ارشد شریف قتل: چوری شدہ گاڑی کے مالک کے اہم انکشافات
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ واقعے کے وقت 12 غیر ملکی علاقے میں تھے جن تک رسائی نہیں دی گئی۔
ٹیم مزید تحقیقات کیلئے دبئی جانا چاہتی ہے لیکن تاحال انہیں اجازت نہیں دی گئی ہے۔
Comments are closed on this story.