Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

قتل سے قبل ارشد شریف کے ناخن نوچنے، پسلیاں توڑے جانے کا دعویٰ

ٹی وی اینکر نے لاش کی مبینہ تصاویر نشر کر دیں
اپ ڈیٹ 10 نومبر 2022 09:59am
ارشد شریف کی میت کینیا سے پاکستان بھیجنے کے لیے نیروبی میں میت میں رکھی ہے۔ فائل فوٹو
ارشد شریف کی میت کینیا سے پاکستان بھیجنے کے لیے نیروبی میں میت میں رکھی ہے۔ فائل فوٹو

کینیا میں قتل کیے جانے والے پاکستانی صحافی ارشد شریف کے حوالے سے ایک نیا اور سنسی خیز دعویٰ سامنے آیا ہے۔ اینکر پرسن کامران شاہد نے اپنے پروگرام میں دعویٰ کیا ہے کہ قتل سے پہلے ارشد شریف پر تشدد کیا گیا، ان کے ناخن کھینچے گئے اور ان کی پسلیوں کو توڑا گیا۔

کامران شاہد نے دنیا ٹی وی پر اپنے پروگرام میں کہا کہ ان کے پاس اطلاعات ہیں کہ ارشد شریف پر ڈھائی سے تین گھنٹے تشدد کیا گیا اور انہیں قریب سے گولی ماری گئی۔

مزید پڑھیں: ارشد شریف کے جسم پر تشدد کے واضح نشانات ہیں، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ

ٹی وی میزبان نے ٹی وی پر تصاویر بھی دکھائی جو ان کے بقول ”مبینہ طور پر“ ارشد شریف کے لاش کی ہیں۔ ان تصاویر میں سے ایک گولی کے سوراخ کی ہے جو بہت چھوٹا ہے اور کامران شاہد کے مطابق ایسا سوراخ قریب سے گولی لگنے پر بنتا ہے۔

کامران نے کہا کہ ایک اور تصویر میں ارشد شریف کے ناخن اترے دکھائی دیتے ہیں۔ ایک تصویر میں ان کی کلائی پر تشدد کے نشانات دکھائی دیتے ہیں۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے حلقوں نے ابتدائی ردعمل میں تشد کی تحقیقات کا مطالبہ کیا لیکن بعد میں سوالات اٹھائے کہ لاش کی تشدد زدہ تصاویر کہاں سے آئیں۔

اپنے پروگرام میں کامران شاہد نے کہاکہ کینیا کی پولیس جھوٹ بول رہی ہے کہ ارشد شریف کو غلط شناخت پر گولی ماری گئی۔

اس رپورٹ پر ابتدائی ردعمل میں ارشد شریف کی بیوہ جویریہ صدیقی نے کہا کہ ارشد بہت شرم و حیا والے تھے اس ملک سے بھی اس لئے گئے تھے کہ انکو ننگا کرکے کرنے والا ٹارچر قبول نہیں تھا آپ سب انکے اعضاء کی تصویر مت شئیر کریں شہید اور ہمیں تکلیف مت دیں۔

بعد میں جویریہ نے کہا کہ میں ارشد سے تین بار پمز میں ملی میں بیوی ہونے کے باوجود فون نہیں لے کر گئ تو کس نے تصاویر لے کر میڈیا کو لیک کی۔

اسی طرح ابتدائی ردعمل میں پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے کہاکہ سپریم کورٹ ان معاملات پر متحرک کردار ادا کرے۔ فواد چوہدری نے کہاکہ عمران خان پر قاتلانہ حملہ، اعظم سواتی پر جسمانی اور ذھنی تشدد اور ارشد شریف کی شہادت تینوں معاملات کی مکمل تحقیق سپریم کورٹ پر لازم ہے۔

۔جب کہ پی ٹی آئی کے شہباز گل نے سوالات اٹھائے ۔ انہوں نے کہا کہ وہی لوگ جو پہلے mistaken identity کا بیانیہ پروان چڑھانے کی زوردار کوشش کرتے رہے اور کہتے رہے یہ ایک اتفاقیہ حادثہ ہے کوئی منصوبہ بندی سے کیا ہوا قتل نہیں۔ اب وہی لوگ ارشد کے ثبوت سامنے لا رہے ہیں۔دال میں کچھ کالہ ہے۔ کچھ بڑا ہونے جا رہا ہے۔ کوئی اور کھیل ہے۔ کوئی اور طوفان ہے۔

خرم احمد کا کردار

کامران شاہد نے اپنے پروگرام میں کہاکہ ارشد شریف آخر وقت میں کینیا میں اپنے میزبان خرم احمد کے ساتھ تھے اور اس کے ساتھ گاڑی میں بیٹھ کر شوٹنگ رینج سے ہنسی خوشی نکلے تھے۔

یاد رہے کہ ارشد شریف کو کینیا میں دارالحکومت نیروبی سے تقریباً 100 کلومیٹر دور مگاڈی کے قریب قتل کیا گیا تھا۔ وہ اس جگہ ایک شوٹنگ رینج پر گئے تھے جو پاکستانی بھائیوں وقار احمد اور خرم احمد کی ملکیت بتائی جاتی ہے۔

کینیا کے صحافیوں نے بدھ کو بتایا کہ وقار اور خرم کینیائی یا انٹرنیشنل میڈیا کو انٹرویو دینے سے انکار کر رہے ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا دعویٰ ہے کہ ارشد شریف کے کینیا میں قیام کا انتظام ایک نجی ٹی وی چینل کی جانب سے کیا گیا تھا۔

ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے نئے انکشافات یا دعوے ایسے موقع پر سامنے آئے ہیں جب پاکستانی تحقیقات کاروں کی ایک ٹیم دورہ کینیا کے بعد پاکستان پہنچی ہے۔ یہ ٹیم اپنی رپورٹ وزات داخلہ کو جمع کرائے گی۔

arshad sharif death

arshad sharif