صدف نعیم کے گھرپہنچنے والےعمران سوالات کے جواب دیے بغیرروانہ
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان خاتون صحافی صدف نعیم کے گھر پہنچے اور اہلخانہ سے تعزیت کے بعد صحافیوں کے سوالات کا جواب دیے بغیرروانہ ہوگئے۔
حقیقی آزادی مارچ کے دوران حادثے کا شکار ہونے والی صحافی صدف نعیم کی رہائشگاہ پر اہم سیاسی شخصیات کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔عمران خان کے ہمراہ پارٹی کے دیگر قائدین بھی تھے۔
صدف نعیم کی والدہ سے تعزیت کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی صحافیوں سے ناروا سلوک کیے جانے سے متعلق سوال کا جواب دیے بغیر روانہ ہوگئے۔
عمران خان کے گارڈ کی جانب سے دھکے دیے جانے پرصحافیوں نے ان کے ہمراہ شفقت محمود سے احتجاج کیا، ایک صحافی کاکہنا تھا کہ کل ایک خاتون صحافی شہید ہوئی، آج پھر دھکے دیے گئے۔ ساڑھے 3 سال آپ نے صحافیوں کیلئے کیا کیا۔
اس پر شفقت محمود کا کہنا تھا کہ ویج بورڈ کیلئے کام کررہے ہیں۔
صحافیوں نے پی ٹی آئی رہنما پرواضح کیا کہ یہ روایتی باتیں ہیں عملی اقدام بتائیں جس پران کا جواب تھا کہ انشاء اللہ بہتری کیلئے کام کریں گے۔
تاہم عمران خان کی جانب سے کسی بھی صحافی کے سوال کا جواب نہیں دیا گیا۔
واضح رہے کہ آج صبح کامونکی میں حقیقی آزادی مارچ کی کوریج کے دوران پولیس اور صحافیوں کے درمیان جھگڑا ہوا جس میں اہلکاروں نے نجی ٹی وی چینلز کے صحافیوں پر تشدد کرتئے ہوئے کیمرہ بھی توڑدیا۔
پولیس کے صحافیوں پرتشدد کے معاملے پر وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے نوٹس لیتے ہوئے ذمہ دار افسران کیخلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔
وفاقی وزیر شازیہ مری نے بھی صدف نعیم کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت کیا۔ اس کے علاوہ اسدعمر، سبطین خان، یاسمین راشد، شفقت محمود، مسرت جمشید اور عندلیب عباس نے بھی صدف نعیم کے اہلخانہ سے ملاقات میں تعزیت کی۔
Comments are closed on this story.