’بچوں ڈیوٹی پر تو جانا ہی ہے، آج جلد آجاؤں گی‘
لاہور کے نجی میڈیا گروپ ”خبریں“ کے چینل ”فائیو نیوز“ سے وابستہ خاتون صحافی صدف نعیم اتوار کی صبح جب لاہور سے کچھ دور کامونکی کے قریب تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے لانگ مارچ کی کوریج کے لئے گھر سے روانہ ہونے لگیں تو بچوں نے یہ کہہ کر روکنے کی کوشش کی کہ ماما وہاں پر موبائل کے سگنل روزانہ بند ہوجاتے ہیں، آج آپ نہ جائیں۔
مگر صدف یہ کہہ روانہ ہوگئیں کہ بچوں ڈیوٹی پر تو جانا ہی ہے، آج جلد آجاؤں گی۔
مگر کسے معلوم تھا کہ ان کی زندگی کے سگنل ہی بند ہوجائیں گے۔
صدف عمران خان کے کنٹینر کے قریب ڈیوائیڈر سے گر کر اس کے نیچے آئیں اور موقع پر ہی خالق حقیقی سے جا ملیں۔
چالیس سالہ صدف نعیم 14 سال سے صحافت کے پیشہ سے وابستہ ہوکر فرائض کے ساتھ اپنے دو بچوں کی کفالت کررہی تھیں۔
ان کے شوہر نعیم بھٹی بھی کیمرہ مین تھے اور پرائیویٹ کام کرتے تھے۔
اہل خانہ کے مطابق صدف اور نعیم کی شادی سال 2000 میں ہوئی تھی۔ ان کی ایک بیٹی 20 سال کی اور چھوٹا بیٹا 14 سال کا ہے۔
صدف اپنی صحافی کمیونٹی میں اپنی خوش مزاجی اور خوش اخلاقی کی وجہ سے قدر کی نگاہ سے دیکھی جاتی تھیں۔
معاشی حالات اتنے آئیڈیل نہیں تھے اس لئے دونوں میاں بیوی بہت محنت کرتے تھے۔
صدف اپنے نیوز چینل کےلئے پرانے گانوں پر مشتمل پروگرام ”پرانے گیت پرانی غزلیں“ کی میزبانی بھی کرتی تھیں۔
ایک روز قبل انہوں نے چیئرمین عمران خان کا کنٹینر میں انٹرویو کیا تو ادارے نے انہیں شاباش تھی۔
وہ پنجاب اسمبلی کی رپورٹنگ سے لے کر ہر شعبے میں رپورٹنگ کی ماہر تھیں۔ وہ تو سپورٹس رپورٹنگ میں بھی مہارت رکھتی تھیں۔
Comments are closed on this story.