عمران خان نے فوج کیخلاف پھر سخت زبان استعمال کر ڈالی
پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے فوج کے خلاف سخت زبان استعمال کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اپنے ایک تازہ انٹرویو میں انہوں نے آئی ایس آئی سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم اور پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار کی مشترکہ پریس کانفرنس کو احمقانہ قرار دیا ہے۔
بی بی سی اردو کو دیئے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہاکہ پریس کانفرنس میں جھوٹ اور آدھے سچ بولے گئے۔ ’سیاق و سباق سے ہٹ کر چیزیں لی ہوئی ہیں کہ ہم نے ایکسٹینشن کی آفر کی، یہ بتایا کہ کس سائیڈ سے آفر تھی؟ کس کنٹیکسٹ (تناظر) میں بات ہو رہی تھی؟ اگر پوری بات بتائیں تو بڑا شرمناک ہو گا ان کے لیے سب۔‘
عمران خان نے بی بی سی کے لیے ترہب اصغر کو یہ انٹرویو جمعہ کے روز لانگ مارچ کے آغاز کے موقع پر دیا تھا جو ہفتہ کو شائع ہوا۔ لانگ مارچ سے پہلے خطاب میں عمران خان نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور آئی ایس آئی سربراہ جنرل ندیم انجم پر نام لے کر تنقید کی تھی۔ انہوں نے دو آئی ایس آئی افسران کو عہدوں سے ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
عمران خان کے ان مطالبات پر بھارتی میڈیا میں جشن کا سا سماں رہا اور ایک بھارتی خاتون اینکر نے کہا کہ پی ٹی آئی سربراہ ان کے لیے ’ڈیئرموسٹ‘ ہو گئے ہیں۔
بی بی سی کے مطابق انٹرویو کے دوران جب عمران خان کو ڈی جی آئی ایس آئی کے اس بیان کا حوالہ دیا کہ ’اگر آپ کا چیف غدار ہے تو پھر آپ ان کی تعریفیں کیوں کرتے تھے اور رات کی تاریکی میں ملتے کیوں ہیں‘ تو اس پر عمران خان نے جواب دیا کہ ’جہاں یہ اچھی چیزیں کریں گے، ہم تعریف کریں گے۔‘
’یہ تو بچوں والی بات ہے کہ ہم نے آپ کی تعریف کی تو آپ ہمیشہ ہی اچھے ہیں۔ آپ اپنے بچوں کی بھی تعریف کرتے ہیں لیکن جب برا کام کرتے ہیں تو آپ تنقید کرتے ہیں۔ یہ دراصل بہت احمقانہ پریس کانفرنس تھی۔‘
پی ٹی آئی سربراہ نے کہاکہ 2018 کے الیکشن انہیں کسی نے جتوائے نہیں تھے۔
عمران خان نے امید ظاہر کی کہ اسلام آباد میں بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوں گے۔
اس سے قبل آج نیوز کو انٹرویو میں پی ٹی آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ وہ اسلام آباد پہنچنے کے بعد فیصلہ کریں گے۔
Comments are closed on this story.