Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

ٹیلی کام کمپنی ملازمین کا قتل: مقتول انجینئرکے چچا کی مدعیت میں مقدمہ درج

ملازمین علاقے میں سگنل چیک کرنے آئے تھے، ایس ایس پی کیماڑی
اپ ڈیٹ 29 اکتوبر 2022 01:16pm
تصویر/فائل، آج نیوز
تصویر/فائل، آج نیوز

کراچی میں عوام کے ہاتھوں قتل ہونے والے ٹیلی کام کمپنی کے 2 ملازمین کے قتل کا مقدمہ مقتول اسحاق کے چچا کی مدعیت درج کرلیا گیا ہے۔

مقدمے میں قتل، دہشتگردی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں جس میں 15 افراد اور 200 سے زائد نامعلوم افراد شامل کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بیٹے کیلئے انصاف چاہیے۔ ہجوم کے ہاتھوں قتل ٹیلی کام انجینئیر کے والد کا مطالبہ

متن کے مطابق اسحاق انجینئر کے ساتھ سگنل ٹیسٹنگ کیلیے مچھرکالونی آیا تھا، دونوں کو200 سے 250 افراد نے تشدد کرکے قتل کیا ہے جبکہ مقتولین کی گاڑی کو مشتعل افراد نے آگ لگا دی تھی۔

ڈی آئی جی ساوتھ عرفان بلوچ کے مطابق اب تک 24 مشکوک افراد کو حراست میں لیا چکا ہے، وڈیوز کی مدد سے 5 ملزمان کو شناخت کیا جاچکا دیگر کی شناخت کا عمل جاری ہے۔

دو افراد گرفتار، 8 ملزمان کی نشاندہی

گزشتہ روز کراچی کے علاقے مچھر کالونی میں عوام کے ہاتھوں نجی موبائل کمپنی کے ملازمین کے قتل میں ملوث دو افراد کو پولیس نے گرفتارکیا جبکہ ویڈیوز کی مدد سے آٹھ افراد کی نشاندہی بھی کرلی گئی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ پتھراؤ کرنے والے 8 افراد کے نام پتے و دیگر معلومات حاصل کرلی گئی ہیں، گرفتارافراد کو عینی شاہد کی جانب سے بھی شناخت کرلیا گیا۔

پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ جائے وقوعہ کی مختلف ویڈیوز حاصل کی گئی ہیں، مزید ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے جاری ہیں، واقعے میں ملوث عناصر کو کٹہرے تک پہنچائیں گے۔

اغوا کا شبہ

کراچی کے علاقے ماڑی پور روڈ پر شہریوں کے ہتھے چڑھنے والے دو موبائل کمپنی کے ملازموں کو بچوں کے اغوا کے شبے میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، مشتعل شہریوں نے مقتولین کی گاڑی بھی نذر آتش کردی تھی۔

عوام کے تشدد سے جاں بحق ملازمین کی شناخت انجینئر ایمن جاوید اور ڈرائیور اسحاق کے نام سے ہوئی ہے، مقتولین علاقے میں سگنل چیک کررہے تھے۔

کمپنی ملازمین کی ہلاکت کا واقعہ پیش آتے ہی تحقیقات کے لئے ایس ایس پی کیماڑی فدا حسین جانوری جائے وقوعہ پہنچے۔

فدا حسین جانوری نے کہا کہ دونوں ٹیلی کام کمپنی کے ملازم تھے، علاقے میں سگنل چیک کرنے کیلئے آئے تھے لیکن یہ پسماندہ علاقہ ہے جہاں افواہ پھیلائی گئی کہ بچوں کو اغواء کیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھرے مجمعے نے دونوں پر حملہ کردیا لیکن ہم اسے مختلف زاویے سے دیکھ رہے ہیں اور مقدمہ درج کرنے کے بعد میرٹ پر تحقیقات کی جائے گی۔

ایس ایس پی کیماڑی نے کہا کہ واقعہ میں ملوث تمام ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا جبکہ ایک عینی شاہد بھی جائے وقوعہ سے ملا ہے جس کا بیان لیا جائے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ ایک افواہ کو بنیاد بنا کرمجمع نے ٹیلی کام کمپنی کے ملازمین پر حملہ کیا گیا۔

karachi

Karachi Crime

Kimari