پیداوار بند ہونے کے بعد پیناڈول، پیراسیٹامول کے متبادل
پاکستان میں پیراسیٹامول کے معروف ترین برانڈ پیناڈول کی پیداوار مکمل طور پر بند ہوگئی ہے۔ درد اوربخارمیں فوری علاج کے طور پر کروڑوں لوگ پینا ڈول کی گولی یا سیرپ استعمال کرتے تھے لیکن یہ اب صارفین کو دستیاب نہیں ہوگی ۔ اس کے بجائے لوگوں کو متبادل تلاش کرنا ہوں گے۔
پینٹا ڈول بنانے والی کمپنی گلیکسو سمتھ کلین (gsk) نے فورس میجور یا ناگریز حالات کا حوالہ دیتے ہوئے پیداوار بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
فورس میجور: پاکستان میں پینا ڈول کی پیداوار بند
پیناڈول کی روایتی گولیوں کے علاوہ پیناڈول ایکسٹر اور بچوں کا سیرپ بھی دکانوں پر اب دستیاب نہیں ہوگا۔
پینٹا ڈول اصل میں پیراسیٹامول کا برانڈ نیم ہے۔ پیراسیٹامول کو اسیٹامینوفن (acetaminophen) کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے۔ یہ دوا کئی برانڈ نیمز سے دنیا بھرمیں فروخت ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر امریکہ میں ٹائیلینال (tylenol ) اس کا ایک مشہور برانڈ ہے۔
پاکستان میں مسئلہ صرف پیناڈول کی پیداوار کا ہی نہیں بلکہ پیراسیٹامول کے دیگرغیرمعروف برانڈ بھی مہنگے ہو رہے ہیں۔
گلیکسو سمتھ کلین نے پیداوار روکنے کا سبب بھی یہی بیان کیا ہے کہ خام مال کی قیمتوں میں اضافے کے سبب موجودہ قیمت پر پیداوار جاری رکھنا اس کے لیے ممکن نہیں۔
پیراسیٹامول کی قیمت کیوں بڑھی
پیراسیٹامول یا اسیٹامینوفن کو جس خام مال سے تیار کیا جاتا ہے اس کی قیمتیں گذشتہ برس یعنی 2021 سے بڑھ رہی ہیں۔ پیراسیٹامول کے ایکٹو فارماسیوٹیکل انگریڈیئنٹ کے بھارت اور چین اس خام مال کے بڑے سپلائر ہیں۔
ایک ڈیڑھ برس کے دوران خام مال کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔
گزشتہ برس پیراسیٹامول کے اجزا یعنی ایکٹو فارماسیوٹیکل انگریڈیئنٹ (اے پی آئی) کی قیمت لگ بھگ ساڑھے تین سو پاکستانی روپے فی کلوگرام تھی۔ اب یہی قیمت 25 ہزار روپے فی کلوگرام سے اوپر جا چکی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ پیراسیٹامول کی دس گولیوں کا پتہ جو کبھی دس روپے میں دستیاب تھا اب چالیس روپے میں مل رہا ہے اور وہ بھی غیرمعروف کمپنیوں کی جانب سے تیار کی گئی دوا۔ اس کے مقابلے میں معروف کمپنیاں قیمت میں اضافہ منظور ہوئے بغیر زیادہ دام پر فروخت نہیں کر پا رہیں۔
تاہم خوش آئند بات یہ ہے کہ سال 2022 کی تیسری سہ ماہی کے اختتام سے پیراسیٹامول اے پی آئی کی قیمت میں کمی کا رحجان دیکھا جا رہا ہے۔
پیرا سیٹامول چونکہ درد اور بخار میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی دوا ہے لہذا اس کی قیمت میں اضافے اور بالخصوص اس کی عدم دستیابی سے صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس میں متبادل حل کی تلاش ناگزیر ہے۔
پیراسیٹامول کے متبادل
پینٹادول کی عدم دستیابی کی صورت میں آپ کیمسٹ سے پیراسیٹامول کا کوئی بھی برانڈ طلب کر سکتے ہیں۔
کیل پول (Calpol) پیراسیٹامول کا ایک اور معروف برانڈ ہے اور یہ آخری اطلاعات تک باآسانی دستیاب تھا۔
ڈسپرول (Disprol) بھی پیراسیٹامول کا ہی ایک برانڈ ہے۔ یہ عام طور پر شیروالی گولی کے طور پر معروف ہے اور پیناڈول کے مقبول ہونے سے پہلے بخار کے لیے عام استعمال ہوتی تھی۔
اگر درد کے ساتھ بخار کی سی کیفیت محسوس کر رہے ہیں اور پیراسیٹامول دستیاب نہیں تو قریب ترین متبادل بروفین (Ibuprofen) ہو سکتی ہے۔ لیکن بلڈ پریشر اور قلب کی دیگر بیماریوں سے متاثر اسے معالج کے مشورے کے بغیر ہرگز نہ استعمال کریں۔ بروفین بلڈ پریشر بڑھا سکتی ہے۔
اسپرین جو ڈسپرین کے نام سے فروخت ہوتی ہے بھی پیراسیٹامول کا ایک قریبی متبادل ہے۔ یہ بھی درد کم کرسکتی ہے۔ یہ بلند فشار خون کے مریض بھی لے سکتے ہیں۔ دوسری درد کش ادویات کی بہ نسبت اس سے آرام آنے میں کچھ وقت لگتا ہے۔
کئی دوسری درد کش ادویات بھی پیراسیٹامول کا متبادل ثابت ہو سکتی ہیں لیکن ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر انہیں استعمال نہ کیا جائے۔
ادویات کے علاوہ کئی دیسی ٹوٹکے بھی درد اور بخار میں آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔
درد کے لیے ہلدی کا لیپ لگانے کی روایت برصغیر میں پرانی ہے۔ اب مغرب میں بھی اسے پذیرائی مل رہی ہے۔ 2014 میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بروفین اور ہلدی کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔
ادرک والی چائے بھی درد اور ہلکے بخار میں مدد دے سکتی ہے۔
دانت کے درد کی صورت میں دانتوں کے درمیان لونگ رکھنا بھی برصغیر کے قدیم ٹوٹکوں میں شامل ہے۔ دانت کے درد اور اس کے باعث ہونے والے ہلکے بخار میں لونگ کام آسکتا ہے۔
Comments are closed on this story.