پاکستان سے جمہوریت کو نکالنا اس کی پیٹھ میں خنجرگھونپنا ہے: جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
سپریم کورٹ کے سینیئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ پاکستان سے جمہوریت کو نکالنا اس کی پیٹھ میں خنجر گھونپنا ہے، اداروں پر الزام لگانا کسی صورت درست نہیں، شخصیات پر انفرادی حیثیت میں تنقید کی جا سکتی ہے۔
لاہور میں عاصمہ جہانگیر کانفرنس سے خطاب میں کرتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ جمہوریت پر پہلا حملہ ایک بیوروکریٹ نے اسمبلی توڑ کر کیا اور جمہوریت پر حملہ کرنے کا یہ سلسلہ مشرف تک جاری رہا، ایک وزیر اعظم کو پھانسی چڑھا دیا گیا، ایک وزیراعظم کو نااہل کر دیا گیا۔
جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ وہ کسی عدالتی فیصلے پر تبصرہ نہیں کر رہے لیکن یہاں پر ایک وزیر اعظم کو اس لیے نااہل کیا گیا کہ اس نے اپنے بیٹے سے تنخواہ لی۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ وہ پانچ سال تک بلوچستان کے چیف جسٹس رہے، ججز یہ نہیں کہ سکتے کہ ان پر پریشر آتا ہے اگر کوئی کہے کہ پریشر ہے تو وہ اپنے حلف پر عمل پیرا نہیں ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں پلاٹوں کی سیاست سب سے زیادہ مشہور ہے ، آئین ہی ملک کو متحد رکھتا ہے۔
Comments are closed on this story.