کراچی میں بلدیاتی انتخابات ایک بار پھر ملتوی
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کراچی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات ایک بار پھرملتوی کردیے۔
کراچی میں 23 اکتوبر کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔
بلدیاتی انتخابات سندھ حکومت کی درخواست پرملتوی کیے گئے، صوبائی حکومت نے تیسری بار انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے اجلاس 15 روز بعد دوبارہ ہوگا۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کی تاریخ کا فیصلہ کیا جائے گا، کراچی میں بلدیاتی انتخابات کرانے کی ہر ممکن کوشش کی۔
اجلاس میں سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے فیڈ بیک لیا جائے گا، ضلع کرم کے حلقہ این اے 45 میں پولنگ 30 اکتوبر کو ہو گی۔
اس ضمن میں الیکشن کمیشن نے کرم کے حلقہ این اے 45 میں ضروری انتظامات مکمل کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق کراچی بلدیاتی انتخابات کے لیے گزشتہ روز سیکرٹری وزارت داخلہ سے میٹنگ کی گئی، وزارت داخلہ سے انتخابات کے پر امن انعقاد کے لیے فوج اور رینجرز کی فراہمی یقینی بنانے کا کہا تھا، وزارت داخلہ نے مطلع کیا کہ پولیس نفری کی کمی کے پیش نظر فوج اور رینجرز پولنگ اسٹیشنز پر ڈیوٹی نہیں دے سکتے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق تحریری طور پر بتایا گیا کہ فوج اور رینجرز بطور کوئیک ریسپانس فورسز دستیاب ہوں گے، سندھ حکومت نے بتایا تھا کہ کراچی کے اکثر پولنگ اسٹیشنز یا تو حساس یا اننتہائی حساس ہیں لہٰذا الیکشن کمیشن کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا کہ فل الحال انتخابات ملتوی کردیے جائیں۔
واضح رہے کہ کراچی کے 7 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات 23 اکتوبر کو شیڈول تھے اور الیکشن کمیشن نے وفاق سے کراچی بلدیاتی انتخابات میں سیکیورٹی کی فراہمی سے متعلق جواب مانگا تھا۔
Comments are closed on this story.