Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

کلاس رومز میں حجاب کی اجازت پر بھارتی سپریم کورٹ تقسیم

چیف جسٹس کو لارجر بینچ بنانے کی سفارش
شائع 13 اکتوبر 2022 12:58pm
حجاب پر پابندی سے متعلق جمعرات کو فیصلہ آنے کے موقع پر رپورٹرز سپریم کورٹ کے باہر جمع ہیں۔ تصویر روئیٹرز
حجاب پر پابندی سے متعلق جمعرات کو فیصلہ آنے کے موقع پر رپورٹرز سپریم کورٹ کے باہر جمع ہیں۔ تصویر روئیٹرز

بھارتی تعلیمی اداروں کے کلاس رومز میں لڑکیوں کو حجاب پہننے کی اجازت دینے کے معاملے پر بھارت کی سپریم کورٹ تقسیم ہو گئی ہے اور ججوں نے لارجر بینچ کی تشکیل کے لیے معاملہ چیف جسٹس کو بھیج دیا ہے۔

بھارت میں حجاب پر ایک بڑے تنازعے کا آغاز رواں برس فروری میں ہوا تھا جب کرناٹکا سمیت جنوبی ریاستوں نے کلاس رومز میں حجاب پر پابندی لگا دی۔

پابندی کیخلاف مسلمان طالبات اور ان کے والدین نے مظاہرے کیے جب کہ ہندو انتہا پسند گروپوں کی جانب سے جوابی مظاہرے کیے گئے تھے۔

ریاست کی سطح پر اعلیٰ عدلیہ نے حجاب پر پابندی کا حکم برقرار رکھا تھا جس کو مسلمان طلبہ نے سپریم کورٹ میں چیلنج کی۔

سپریم کورٹ میں دو رکنی بینچ نے اس پر سماعت کی۔ اب اس بینچ نے چیف جسٹس سے سفارش کی ہے کہ معاملے پر لارجر بنچ بنایا جائے۔

بینچ کے ایک رکن جسٹس ہیمنت گپتا نے جمعرات کو فیصلہ سناتے ہوئے کہاکہ ہماری آرا مختلف ہیں۔

فوری طور پر یہ واضح نہیں کہ لارجر بینچ کب تشکیل دیا جائے گا۔

حجاب پر پابندی کے نقادوں کا کہنا ہے کہ اس پابندی کے ذریعے وزیراعظم نریندرا مودی کی جماعت بی جے پی مسلمانوں کو ایک طرف دھکیل رہی ہے اور یہ ملک میں تقسیم کا باعث بنے گی۔

Hijab

indian supreme court