نیشنل پاور گرڈ میں خرابی، پورا بنگلہ دیش اندھیرے میں ڈوب گیا
بنگلہ دیش کا ایک بڑا حصہ نیشنل پاور گرڈ میں خرابی کے باعث اندھیرے میں ڈوب گیا۔
ایک سرکاری اہلکار نے روئٹرز کو بتایا کہ حکام 168 ملین آبادی والے ملک میں بتدریج بجلی کی فراہمی بحال کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
ملک کا پاور گرڈ دوپہر 2 بجے کے قریب خراب ہوا۔ بنگلہ دیش پاور ڈویلپمنٹ بورڈ کے اہلکار شمیم حسن نے رائٹرز کو بتایا کہ منگل کو بنگلہ دیش کے 75 سے 80 فیصد حصے میں بلیک آؤٹ ہو گیا۔
انہوں نے کہا کہ گرڈ کے بند ہونے کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں اور بلیک آؤٹ سے متاثرہ 45 فیصد علاقوں میں بجلی بحال کر دی گئی ہے۔ رات ہونے تک یہ واضح نہیں تھا کہ بجلی کب مکمل طور پر بحال ہوگی۔
بنگلہ دیش، جو اپنی بجلی کا تین چوتھائی درآمدی قدرتی گیس سے حاصل کرتا ہے، اس سال بجلی کی زیادہ مانگ کو پورا کرنے میں ناکامی کی وجہ سے مسلسل بجلی کی کٹوتی کا سامنا کر رہا ہے۔
منگل کو سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک کے 77 گیس سے چلنے والے یونٹس میں سے ایک تہائی سے زیادہ ایندھن کی کمی کا شکار تھے۔
گرڈ کی ناکامی عام طور پر اس وقت ہوتی ہے جب طلب اور رسد کے درمیان زیادہ مماثلت نہ ہو۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، منگل کو بنگلہ دیش میں بجلی کی سب سے زیادہ طلب بنگلہ دیش پاور ڈویلپمنٹ بورڈ کی 13,800 میگاواٹ کی پیش گوئی سے 3 فیصد زیادہ تھی۔
Comments are closed on this story.